افغان پناہ گزینوں کے 20 سال پرانے ریلیف پیکیج کا ریکارڈ غائب، ذیلی کمیٹی پی اے سی برہم

جمعہ 22 اگست 2025 18:30

افغان پناہ گزینوں کے 20 سال پرانے ریلیف پیکیج کا ریکارڈ غائب، ذیلی کمیٹی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اگست2025ء)پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں افغان پناہ گزینوں کیلئے 20 سال پہلے دیے گئے اربوں روپے ریلیف پیکیج کا ریکارڈ غائب ہونے کا انکشاف ہواہے جس پر ذیلی کمیٹی نے وزارت خارجہ کے حکام پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے، ذیلی کمیٹی نے ہنڈا اٹلس سے دو کروڑ روپے کی ریکوری کا حکم دے دیا۔

شاہدہ اختر کی زیر صدارت پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں انکشاف کیا گیا کہ افغان پناہ گزینوں کے لیے 20 سال پہلے دیے گئے اربوں روپے ریلیف پیکج کا ریکارڈ غائب ہوچکا ہے۔آڈٹ حکام کے مطابق افغان ریلیف کے 11 منصوبوں کا مکمل ڈیٹا فراہم نہیں کیا گیا، بریفنگ میں بتایا گیا کہ 5 ارب 50 کروڑ روپے جاری کیے گئے لیکن واؤچر اکاؤنٹس، کیش بک اور جنرل لیجرز جمع نہیں کرائے گئے۔

(جاری ہے)

حکام نے انکشاف کیا کہ ٹھیکیداروں کو اربوں روپے کی ادائیگیاں بغیر ریکارڈ کے کی گئیں، آڈٹ بریف کے مطابق گندم، کمپیوٹرز، مذہبی کتابوں اور طلبہ کی معاونت پر ایک ارب 73 کروڑ روپے خرچ کیے گئے جبکہ کابل میں نیسپاک کے قیام پر ایک کروڑ 14 لاکھ روپے خرچ کیے گئے۔افغان طلبہ کے لیے ایک ارب 10 کروڑ کا اسکالرشپ منصوبہ بھی ریکارڈ سے غائب پایا گیا، ارکان کمیٹی نے سوال اٹھایا کہ اس وقت وزارت خارجہ کے افغان ڈیسک پر کون تعینات تھا۔

حکام نے بتایا کہ اس وقت بریگیڈیئر انور ڈائریکٹر جنرل تھے، وزارت خارجہ کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ان کے پاس اس ریلیف پیکیج کا مکمل ریکارڈ موجود نہیں۔ممبر کمیٹی بلال احمد خان نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ وزارت خارجہ کے پاس کوئی ریکارڈ ہی موجود نہ ہو، کمیٹی نے وزارت منصوبہ بندی کے کردار پر بھی سوالات اٹھائے اور 3 ہفتوں میں مکمل تفصیلات طلب کر لیں۔

دریں اثناذیلی کمیٹی نے ہنڈا اٹلس سے 2 کروڑ روپے کی ریکوری کا حکم دے دیا، اجلاس میں ہنڈا اٹلس سے تقریباً 2 کروڑ کے ٹرانسپورٹ چارجز کی عدم ریکوری کے آڈٹ پر اعتراض کیا گیا۔آڈٹ میں کہا گیا کہ رقم میں سے 41 لاکھ روپے کا نہ این ایل سی نے دعویٰ کیا نہ ہنڈا اٹلس نے ادا کیے، ممبر پی اے سی بلال احمد خان نے کہا کہ ہنڈا اٹلس کو کیا موت پڑ گئی کی آپ اس سے حکومت کی رقم نہیں لیں گے، رقم رائٹ آف کسی مخصوص حالات میں کی جاتی ہے، کیا ہنڈا اٹلس ڈوب گئی ہے، ختم ہوگئی یا اس نے بزنس ختم کردیا انہوں نے کہا کہ ہنڈا اٹلس آج بھی ایک ایک کروڑ روپے کی گاڑیاں بیچ رہی ہے، ہنڈا اٹلس ایک منافع بخش کمپنی ہے پیسے کیوں نہیں دے رہی۔

پی اے سی کی ذیلی کمیٹی نے ہنڈا اٹلس سے رقم ریکور کرنے کے احکامات جاری کردیے، ممبر پی اے سی بلال احمد خان نے کہا کہ ریکوری کے بغیر دوسرا کوئی آپشن ہی نہیں ہے۔