افریقہ سمیت امن کے بغیر کہیں بھی ترقی ممکن نہیں، گوتیرش

یو این جمعہ 22 اگست 2025 19:00

افریقہ سمیت امن کے بغیر کہیں بھی ترقی ممکن نہیں، گوتیرش

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 22 اگست 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں قیام امن، عالمگیر انتظام، مالیات، موسمیاتی اقدامات اور ڈیجیٹل تبدیلی کے لیے براعظم افریقہ کے ساتھ شراکتیں قائم کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے جاپان کے شہر یوکوہاما میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ افریقہ کی ترقی پر ٹوکیو میں منعقدہ 9ویں بین الاقوامی کانفرنس میں اسی موضوع پر بات چیت ہوئی۔

Tweet URL

ان کا کہنا تھا کہ امن کے بغیر کوئی ترقی ممکن نہیں ہوتی۔

(جاری ہے)

افریقہ سمیت دنیا بھر میں جنگوں کا سفارت کاری کے ذریعے خاتمہ کرنا ہو گا، ضرورت مند لوگوں کو انسانی امداد تک یقینی رسائی دینا ہو گی اور اعتماد اور اداروں کی بحالی کے لیے علاقائی سطح پر کی جانے والی کوششوں کی بھرپور حمایت کرنا ہو گی۔

سیکرٹری جنرل اس کانفرنس میں شرکت کے لیے جاپان آئے تھے جس میں گزشتہ روز خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ سلامتی کونسل میں اصلاحات اور موجودہ بین الاقوامی مالیاتی نظام کو جامع طور سے تبدیل کرنے جیسے اقدامات میں افریقہ کو ساتھ لے کر چلنا ہو گا۔

غزہ میں جنگ بندی کی ضرورت

انہوں نے غزہ میں فوری جنگ بندی، تمام یرغمالیوں کی غیرمشروط رہائی اور تباہی و موت کو روکنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ غزہ شہر پر کسی طرح کی عسکری کارروائی سے ہلاکتوں اور انسانی بحران میں بڑے پیمانے پر اضافے کا سنگین خطرہ ہے۔

انتونیو گوتیرش نے اسرائیلی حکام سے اس فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ بھی کیا جس کے تحت مقبوضہ مغربی کنارے میں غیر قانونی بستیوں کی تعمیر کو وسعت دی جا رہی ہے اور اس سے مغربی کنارہ عملاً دو حصوں میں تقسیم ہو جائے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ تمام بستیوں کی تعمیر بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔

منصفانہ عالمی انتظام کی ضرورت

سیکرٹری جنرل نے مزید منصفانہ عالمی انتظام اور مالیاتی نظام کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ قرض کو ترقی ڈبونے کا ذریعہ نہیں بننا چاہیے۔ موسمیاتی مسائل کو حل کرنے کے لیے سرمایہ کاری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ افریقہ کے پاس وہ تمام وسائل موجود ہیں جو اسے قابل تجدید توانائی کی عالمی طاقت بنا سکتے ہیں۔

سیکرٹری جنرل نے کہا کہ افریقی عوام کو افریقہ کے قدرتی وسائل سے فائدہ پہنچانے کے لیے مالی وسائل اور ٹیکنالوجی کو متحرک کرنا ہو گا۔

انہوں نے ڈیجیٹل تبدیلی کی اہمیت پر بھی بات کی اور تعلیم، مہارتوں اور باعزت روزگار میں سرمایہ کاری، سماجی تحفظ کے دائرے کو بڑھانے اور خواتین کی معیشت، سیاست، اور عوامی زندگی میں مکمل شمولیت اور قیادت کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔