
پاکستان: طوفانی بارشوں اور سیلاب میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 739 ہوگئی
یو این
جمعہ 22 اگست 2025
19:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 22 اگست 2025ء) پاکستان میں مون سون کی شدید بارشوں اور ان کے نتیجے میں آنے والے سیلاب میں 739 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ آئندہ ہفتوں میں موسمی شدت مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔
ملک میں قدرتی آفات کے بچاؤ کے ادارے (این ڈی ایم اے) نے بتایا ہے کہ بارشوں اور سیلاب سے کم از کم 978 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جبکہ 2,400 سے زیادہ گھروں کو نقصان پہنچا اور 1,000 سے زیادہ مویشی بھی سیلاب کی نذر ہو گئے ہیں۔
امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ ستمبر کے اوائل میں بارشوں کی شدت میں مزید اضافے اور اس کے نتیجے میں سیلاب، پہاڑی تودے گرنے اور فصلیں تباہ ہونے کا خدشہ ہے۔
(جاری ہے)
پاکستان میں حالیہ برسوں کے دوران مون سون کی شدت میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہوا ہے۔2022 میں آنے والے سیلاب نے 1,700 سے زیادہ لوگوں کی جانیں لیں، لاکھوں افراد کو بے گھر کیا اور ملک کو تقریباً 40 ارب ڈالر کا معاشی نقصان پہنچا۔
خیبرپختونخوا میں تباہی
ملک کا شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخوا اس آفت سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔ حکام نے 15 سے 19 اگست کے درمیان ہونے والی طوفانی بارشوں کے بعد بونیر، شانگلہ، اور مانسہرہ سمیت نو اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔
ان بارشوں کے نتیجے میں 368 افراد جاں بحق اور 182 زخمی ہوئے اور 1,300 سے زیادہ گھروں کو نقصان پہنچا۔ سیلاب کے نتیجے میں تقریباً 100 سکول بھی تباہ ہو گئے۔بین الاقوامی فلاحی تنظیم کیئر نے بتایا ہے کہ بونیر میں سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے جہاں متاثرہ خاندانوں کے مطابق، ان کے گھر اور روزگار منٹوں میں سیلابی پانی، چٹانوں اور ملبے کے ساتھ بہہ گئے۔
بچوں کا نقصان
اس آفت کا سب سے زیادہ اثر بچوں پر پڑا ہے جنہیں بے گھری، تعلیم کا سلسلہ منقطع ہونے اور صاف پانی کی قلت کا سامنا ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) کے مطابق، 15 اگست سے اب تک خیبر پختونخوا میں جاں بحق ہونے والوں میں کم از کم 21 بچے بھی شامل ہیں۔
بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں کئی سکول تباہ ہو گئے ہیں یا عارضی پناہ گاہوں کے طور پر استعمال ہو رہے ہیں جس سے تعلیم اور محفوظ ماحول تک رسائی مزید محدود ہو گئی ہے۔
صوبہ سندھ میں 19 اگست سے شروع ہونے والی شدید بارشوں کے باعث ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں متعدد علاقے زیرآب آ گئے جہاں دیواریں گرنے اور بجلی کا کرنٹ لگنے سے کم از کم چھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ شہر کے بعض علاقوں میں 145 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
صوبہ پنجاب بھی شدید سیلاب کی زد میں آیا ہے۔ دریائے سندھ اور دریائے چناب کے کناروں پر 2,300 سے زیادہ خاندان بے گھر ہوئے اور ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئیں۔
اقوام متحدہ کے امدادی اقدامات
اقوام متحدہ اور شراکتی اداروں کے تعاون سے حکومت نے متاثرہ علاقوں میں خوراک، خیمے، اور طبی سازو سامان سمیت بنیادی ضرورت کی امدادی اشیا بھیجی ہیں۔
'اوچا' نے بارشوں اور سیلاب سے بری طرح متاثرہ اضلاع میں رابطہ کار تعینات کیے ہیں اور ہنگامی امدادی نظام کو فعال کر دیا ہے جس میں پاکستان کے لیے امدادی وسائل کی فراہمی بھی شامل ہے۔ امدادی کارروائیوں میں صحت کی خدمات، صاف پانی، خوراک اور پناہ کا سامان فراہم کرنے کو ترجیح دی گئی ہے۔
یونیسف کی جانب سے بھی متاثرہ اضلاع میں ادویات اور حفظان صحت کا سامان مہیا کیا گیا ہے جس میں صابن، پانی کے برتن اور دیگر ضروری اشیا شامل ہیں تاکہ بیماریوں کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔

مزید اہم خبریں
-
مہنگی چینی کے بعد اب عوام کیلئے مہنگے آٹے کا تحفہ
-
11 ویں این ایف سی ایوارڈ کیلئے کمیشن تشکیل دینے کا نوٹیفکیشن جاری
-
وفاق کا ضم اضلاع کیلئے سالانہ 100 ارب دینے کا وعدہ تھا لیکن6 سالوں میں 158 ارب روپے ملے ہیں
-
فوڈ اتھارٹی نے معروف برانڈ کے بناسپتی گھی کے سیمپل فیل ہونے پر81ہزار کلو گھی تلف کردیا
-
یوکرین نے روسی توانائی کے ڈھانچے پر حملوں میں اضافہ کر دیا
-
قوم 9 مئی کے ماسٹر مائنڈ اور سہولتکاروں کا مکمل احتساب چاہتی ہے
-
پاکستان: طوفانی بارشوں اور سیلاب میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 739 ہوگئی
-
افریقہ سمیت امن کے بغیر کہیں بھی ترقی ممکن نہیں، گوتیرش
-
آئی سی سی ججوں اور وکلاء پر پابندیاں قانون و انصاف پر حملہ، وولکر ترک
-
غزہ: اسرائیلی حملوں میں شدت سے ہلاکتوں اور انخلاء میں اضافہ
-
دہشتگردی کے متاثرین سے زبانی کی بجائے عملی ہمدردی کا مطالبہ
-
اسپیکرقومی اسمبلی کی غزہ میں اسرائیلی سفاک جارحیت کی شدید مذمت
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.