استحکام پاکستان پارٹی کا ملک میں بہتر طرزِ حکمرانی، عوامی سہولت اورانتظامی ڈھانچے کی بہتری کے لیے چاروں صوبوں کی تقسیم ، نئے صوبوں کے قیام کا باضابطہ مطالبہ

جمعہ 22 اگست 2025 22:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اگست2025ء) استحکام پاکستان پارٹی نے ملک میں بہتر طرزِ حکمرانی، عوامی سہولت اور انتظامی ڈھانچے کی بہتری کے لیے چاروں صوبوں کی تقسیم اور نئے صوبوں کے قیام کا باضابطہ مطالبہ کر دیا ہے۔پارٹی اعلامیہ کے مطابق موجودہ صوبوں کو ان کی شناخت برقرار رکھتے ہوئے تین تین انتظامی صوبوں نارتھ، ساوتھ اور سینٹرل میں تقسیم کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے تاکہ بڑھتی ہوئی آبادی اور جدید تقاضوں کے مطابق انتظامی امور میں بہتری ممکن بنائی جا سکے۔

اس امر کا اظہار صدر استحکام پاکستان پارٹی اور وفاقی وزیر عبدالعلیم خان کی زیر صدارت منعقدہ پارٹی اجلاس میں کیا گیا جس میں وزیر مملکت عون چوہدری، صدر پنجاب رانا نذیر احمد خان اور دیگر مرکزی عہدیداران و اراکین اسمبلی نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے مرکزی صدر آئی پی پی عبدالعلیم خان نے کہا کہ آبادی کے تیز رفتار اضافے کے باعث نئے صوبوں کا قیام ناگزیر ہو چکا ہے،اس اقدام سے عوامی مسائل ان کی دہلیز پر حل ہوں گے اور ریاستی ادارے زیادہ مؤثر کردار ادا کر سکیں گے۔

صدر استحکام پاکستان پارٹی نے مزید کہا کہ پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں نئے صوبوں کے قیام سے نہ صرف عوام کو بنیادی سہولتوں تک فوری رسائی ملے گی بلکہ ہائی کورٹس، چیف سیکرٹریز اور آئی جی صاحبان اپنی ذمہ داریاں بہتر انداز میں ادا کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دار الخلافہ میں قائم سیکرٹریٹ تک میلوں کا سفر کرنے والے شہریوں کو براہِ راست ریلیف فراہم کرنے کے لیے نئے صوبوں کی تشکیل وقت کی اہم ضرورت ہے۔

صدر آئی پی پی عبدالعلیم خان نے واضح کیا کہ گزشتہ 25 برس سے صوبوں کی تقسیم پر محض سیاسی بیانات سامنے آ رہے ہیں،زبانی جمع خرچ کے سوا کچھ نہیں ہوا جبکہ عملی اقدامات نہ ہونے کے باعث عوام مایوسی کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ قومی اتفاقِ رائے اور باہمی مشاورت کے ذریعے نئے صوبوں کے قیام کی راہ ہموار کی جائے تاکہ عوامی توقعات پوری ہوں اور ملک سیاسی و معاشی طور پر مضبوط ہو سکے۔پارٹی اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا کہ استحکام پاکستان پارٹی کی سینٹرل کمیٹی پہلے ہی نئے صوبوں کے قیام کے حق میں قرارداد منظور کر چکی ہے۔ پارٹی کی قیادت کے مطابق یہ اقدام ملکی استحکام، معیشت کی بہتری اور عوامی ریلیف کے لیے سنگِ میل ثابت ہو گا۔…