ض*چین پاک نوجوان رضاکاروں نے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی مشن کا آغاز کر دیا

جمعہ 22 اگست 2025 22:00

ض*بونیر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اگست2025ء) چینی اور پاکستانی نوجوان رضاکاروں نے یکجہتی کی ایک مضبوط مثال قائم کرتے ہوئے خیبر پختونخوا کے حالیہ تباہ کن سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے مشترکہ امدادی مشن کا آغاز کر دیا ہے۔یہ اقدام ان مسلسل مون سون بارشوں کے بعد کیا گیا ہے جو جون کے آخر سے پاکستان میں جاری ہیں اور جنہوں نے نشیبی و دیہی علاقوں میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔

گوادر پرو کے مطابق صوبائی حکام نے بتایا کہ خیبر پختونخوا میں سیلاب کے باعث کم از کم 323 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ 150 سے زائد افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے متعلقہ واقعات میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 657 تک پہنچ چکی ہے، جو اس قدرتی آفت کی شدت کو ظاہر کرتی ہے۔

(جاری ہے)

گوادر پرو کے مطابق یہ امدادی مشن "چائنا-پاک یوتھ ایکسچینج کمیونٹی" نے بیجنگ ون ہارٹ اسفیئر چیریٹی فاؤنڈیشن، فیڈریشن آف وینڑو بلیزنگ یوتھ، اور ایشیا اکیڈمی آف فلاحی امور کے تعاون سے شروع کیا ہے۔

"پاکستان میں سیلاب سے نمٹنے کی کوششیں: ایشیائی رضاکار متحرک" کے عنوان سے جاری اس مشن کے تحت رضاکار 19 اگست سے سوات اور بونیر کے اضلاع میں متاثرہ لوگوں کی مدد کیلئے سرگرم عمل ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق امدادی سرگرمیوں میں کئی بنیادی عناصر شامل ہیں تاکہ فوری انسانی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔ رضاکاروں نے کھانے کی تقسیم کے مراکز قائم کیے ہیں جہاں روزانہ تقریباً 1500 افراد کو پکا ہوا کھانا فراہم کیا جا رہا ہے۔

یہ پروگرام دو ہفتوں تک جاری رہے گا۔طبی امداد موبائل ٹیموں کے ذریعے دی جا رہی ہے، جنہیں ضروری ادویات اور بنیادی طبی آلات سے لیس کیا گیا ہے تاکہ زخمیوں اور بیماروں کو فوری علاج فراہم کیا جا سکے۔عارضی طبی کیمپ بھی قائم کیے جا رہے ہیں، جن میں سے ہر ایک تین دن تک روزانہ 300 مریضوں کا علاج کر سکے گا۔ اس کے ساتھ صحت سے متعلق آگاہی سیشنز اور بیماریوں سے بچاؤ کی ادویات کی تقسیم بھی کی جا رہی ہے تاکہ ممکنہ وبائی امراض پر قابو پایا جا سکے۔

گوادر پرو کے مطابق یہ امدادی مشن مقامی لوگوں اور حکام کی جانب سے بھرپور پذیرائی حاصل کر رہا ہے، جنہوں نے بروقت اور منظم ردعمل کو سراہا ہے۔رضاکاروں کے کوآرڈینیٹرز کے سربراہ، ما بن نے کہا امدادی کام کے اگلے مراحل میں ہم پاکستان کے مقامی محکمہ موسمیات اور دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ قریبی تعاون قائم کریں گے۔ یہ شراکت داری ہمیں بروقت موسمی ڈیٹا اور پیش گوئیاں فراہم کرے گی، جو ہماری جاری ریسکیو کارروائیوں میں فیصلہ سازی کے لیے نہایت اہم ثابت ہوں گی