سردار اختر مینگل اور بی این پی کے قائدین کے خلاف ایف آئی آر درج کرنا حکومت کی بوکھلاہٹ اور ناکامی کا کھلا ثبوت ہے، جے ڈبلیو پی

ہفتہ 30 اگست 2025 18:25

٪کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 اگست2025ء) جمہوری وطن پارٹی کے مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سردار اختر مینگل اور بی این پی کے قائدین کے خلاف ایف آئی آر درج کرنا حکومت کی بوکھلاہٹ اور ناکامی کا کھلا ثبوت ہے۔ فارم 47 کے ذریعے اقتدار پر قابض قوتیں پہلے ہی عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈال چکی ہیں، اور اب وہ عوامی رہنماں کو جھوٹے مقدمات میں الجھا کر اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ سردار اختر مینگل نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے پاکستان کے ایک عظیم اور سچے سیاستدان ہیں، جنہوں نے ہمیشہ آئینی جدوجہد، جمہوری اقدار اور صوبوں کے حقوق کی بات کی ہے۔ ایسے رہنما پر مقدمات قائم کرنا اس بات کا اظہار ہے کہ حکومت عوامی آواز سے خوفزدہ ہے۔

(جاری ہے)

مزید کہا گیا کہ 2 ستمبر کو سردار عطا اللہ مینگل کی برسی آنے والی ہے۔

اس تناظر میں حکومت اور سرکاری ادارے خوف اور دبا کا شکار ہو کر اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں تاکہ عوامی اجتماع اور یادگاری تقریبات کو روکا جا سکے۔ دفعہ 144 کا نفاذ اور بی این پی قیادت کے خلاف ایف آئی آرز اسی خوف اور غیر جمہوری سوچ کی عکاسی ہیں۔جمہوری وطن پارٹی نے واضح کیا کہ یہ مقدمات اور اقدامات کسی بھی صورت میں عوامی آواز کو دبا نہیں سکتے۔

بلوچستان کے عوام اور تمام جمہوری قوتیں سردار اختر مینگل اور بی این پی قیادت کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں۔آخر میں پارٹی قیادت نے مطالبہ کیا کہ جھوٹے مقدمات فی الفور واپس لیے جائیں، دفعہ 144 کو ختم کیا جائے اور عوامی سیاسی سرگرمیوں پر قدغن لگانے کے بجائے حکومت عوامی مینڈیٹ کا احترام کرے۔ جمہوری قوتیں اس غیر آئینی رویے کی بھرپور مزاحمت کریں گی۔