توانائی کے شعبے میں انقلابی قدم: ایس آئی ایف سی اور ای سی سی کی مشترکہ کوششوں سے ریفائننگ سیکٹر میں تاریخی پیشرفت

ہفتہ 30 اگست 2025 18:25

چ*اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 اگست2025ء) پاکستان کے توانائی شعبے میں ایک اور انقلابی قدم اٹھایا گیا ہے ۔ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل اور اکنامک کوآرڈینیشن کمیٹی کی مشترکہ کوششوں سے ریفائننگ سیکٹر میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔ای سی سی نے معروف ریفائننگ کمپنی سنر جیکو کے پٹرولیم لیوی واجبات کے تصفیہ فریم ورک کی منظوری دے دی ہے۔

اس فریم ورک کے تحت واجبات کی اصل رقم کی وصولی ممکن بنائی جائے گی، جبکہ پٹرولیم ڈویڑن کو متعلقہ معاہدے پر دستخط کرنے کی اجازت بھی دے دی گئی ہے۔منظوری کے بعد سنر جیکو اب اوگرا معاہدے کے تحت براؤن فیلڈ ریفائننگ پالیسی پر عملدرآمد کر سکے گا، جو ملک میں یورو-فائیو معیار کے ایندھن کی پیداوار، ریفائنری اپ گریڈیشن اور مہنگی درآمدات پر انحصار کم کرنے کی جانب ایک بڑا قدم تصور کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

صنعتی ماہرین نے اس اقدام کو ریفائننگ سیکٹر کی جدید کاری کے لیے گیم چینجر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس پالیسی پر مکمل عملدرآمد سے 6 ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری متوقع ہے، جو ملکی معیشت کو سہارا دینے اور توانائی خود کفالت کی راہ ہموار کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔ایس آئی ایف سی کی جانب سے سرمایہ کاری کے ماحول کو بہتر بنانے اور رکاوٹوں کے خاتمے کیلئے کی گئی سہولت کاری کو بھی صنعتی حلقوں نے سراہا ہے، جو کہ ملکی توانائی انفراسٹرکچر کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی سمت ایک مثبت پیش رفت ہے۔یہ فیصلہ نہ صرف توانائی کے شعبے کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے میں مدد دے گا بلکہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع اور صنعتی ترقی کے نئے دروازے بھی کھولے گا۔