وینس فلمی میلے کے موقع پر ہزاروں شہریوں کا فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف مظاہرہ

پر امن مظاہرین لوگ شرکا کی توجہ غزہ کی صورت حال کی جانب مبذول کرانے کی کوشش کررہے تھے

اتوار 31 اگست 2025 12:40

وینس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 اگست2025ء) وینس فلم میلے کے دوران ہزاروں افراد نے غزہ کے تباہ حال شہریوں کے حق میں اور غزہ کی مسلسل ناکہ بندی خلاف احتجاج کیا ہے۔ یہ احتجاج اس عالمی فلم میلے کی سائیڈ لائنز میں جاری رہا۔احتجاج کا مقصد اس فلم اور ڈرامہ کی نمائشوں کے دوران دنیا کے لوگوں کی توجہ غزہ میں اسرائیلی ریاست کی طرف سے کی گئی مسلسل تباہی سے پیدا شدہ 'ٹراما' کی جانب بھی توجہ مبذول کرانے کی ایک کوشش تھی۔

اس سلسلے میں ہزاروں لوگ وینس فلمی کے گردو پیش میں احتجاج کرتے رہے۔ جو کہہ رہے تھے 'ڈرامے کے ساتھ ساتھ اس ٹرامے پر بھی نظر ڈالی جائے۔ ان کال دینے والے گروپوں کا تعلق شمال مشرقی اٹلی سے ہے۔احتجاجی شہری ساحلی ضلع لیڈو میں بنائے گئے میلے کے داخلی دروازے تک ائے تو ان کے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم تھے۔

(جاری ہے)

اس پر امن مظاہرے میں شریک لوگ میلے کے نامور شرکا کی توجہ غزہ کی صورت حال کی جانب مبذول کرانے کی کوشش کررہے تھے۔

یاد رہے وینس کا یہ فلم میلہ دنیا کا قدیمی فلم میلہ ہے جس کے شرکا کو عام طور پر آسکر ایوارڈز کے لیے منتخب کیا جاتا ہے۔مظاہرین نے ان شرکائے میلہ کو متوجہ کرتے ہوئے کہا آپ سب غزہ میں جاری نسل کشی کو سن رہے ہو ۔ اس نسل کشی کے حوالے سے موجود علامتوں کو بھی پڑھو۔مظاہرین کا یہ بھی کہنا تھا کہ فلم میلے اور فلمی صنعت کو چاہیے کہ اپنے پلیٹ فارم کو غزہ کے جنگ زدہ بے گھر اور قحط زدہ فلسطینیوں کے لیے استعمال کریں۔

مظاہرین میں شامل 31 سالہ مارکو سیاٹولو نے کہا فلمی صنعت کو اپنے دنیا بھر میں پھیلے ناظرین کو غزہ کی جانے والی نسل کشی کے بارے میں دکھانا چاہیے، تاکہ آگاہی میں اضافہ ممکن ہو سکے۔مارکو نے کہا میں نہیں اصرار کرتی کہ ہر کوئی غزہ میں جاری نسل کشی کو نسل کشی کہیں۔ لیکن یہ ضرور کہیں جو کچھ بھی غزہ میں ہو رہا ہے یہ اچھا نہیں ہے۔ یہ سیاسی نہیں انسانی مسئلہ ہے۔

غزہ کے شہریوں کی آواز بننے والی ایک ٹیچر کلاڈیا پوگی نے کہا ' ہم سب جانتے ہیں غزہ میں کیا ہو رہا ہے۔ اس لیے یہ ممکن نہیں کہ اسے اب جاری رکھا جا سکے۔'احتجاجی مظاہرہن نے فلسطین کے پرچم اٹھا رکھے تھے اور فلسطین کی آزادی کے حق میں اور نسل کشی کے خاتمے کے لیے نعرے لگا رہے تھے۔وینس میں جاری یہ فلم میلہ غزہ پر بات کرنے کا اہم حوالہ بن چکا ہے کہ اس دوران غزہ کی صورت حال کے بارے میں ایک کھلا خط بھی سامنے ایا ہے جس میں اسرائیلی حکومت کی طرف سے جاری نسل کشی کی مذمت کی گئی ہے۔

یہ خط ایک ' وینس فار فلسطین 'گروپ نے تحریر کیاہے۔ اس خط میں 2000 سے زائد نامور فلم سازوں اور دیگر ماہرین نے دستخط کیے ہیں۔منتظمین میں فرینکنسٹین کے ڈائریکٹر گیلرمو ڈیل ٹورو بھی شامل ہیں۔ جنہوں نے ماہ مئی میں کانز فلم فیسٹیول میں بھی اسی طرح کی مہم کا اہتمام کیا تھا۔