حکومتی بے حسی کی وجہ سے مقبوضہ وادی میںبحران مزید سنگین ہو رہا ہے

متحدہ مجلس علماء کے اجلاس میں مقبوضہ جموں وکشمیر میں غذائی قلت کے خدشات کا جائزہ

اتوار 31 اگست 2025 12:55

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 اگست2025ء)غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں مختلف سیاسی ، سماجی اورمذہبی تنظیموں کے مشترکہ پلیٹ فارم متحدہ مجلس علماء کی مشاورتی کمیٹی کا ایک اہم اجلاس جامع مسجد سرینگر میں منعقدہوا جس میں سرینگرجموں ہائی وے کی مسلسل بندش کی وجہ سے وادی کشمیرکا رابطہ باقی دنیا سے منقطع ہونے کے باعث علاقے میںغذائی قلت کے بڑھتے ہوئے خدشات کا جائزہ لیا گیا۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مفتی نذیر احمد قاسمی کی زیر صدارت اجلاس میں سینئر علما کرام اور مختلف مذہبی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی جن میں جمعیت اہل حدیث، انجمن شرعی شیعیان، انجمن تبلیغ الاسلام اور دارالعلوم بلالیہ شامل ہیں۔ پولٹری ایسوسی ایشن کے اراکین نے بھی اپنی شکایات کمیٹی کے سامنے پیش کیں جس میں سپلائی پر ٹرانسپورٹ کی بندش کے سنگین اثرات کو اجاگر کیا۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے یقین دلایا کہ اسلامی شریعت کے مطابق ایک عملی ایکشن پلان مرتب کیا جائے گا اور تفصیلات کو عام کرنے سے پہلے ایم ایم یو کے سرپرست میر واعظ عمر فاروق اور مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام کے سامنے پیش کیا جائے گا۔اجلاس میں اس بات پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا کہ وادی کا بیرونی دنیا سے رابطہ منقطع ہونے سے خوراک، ادویات اور پولٹری مصنوعات کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے اور خبردار کیا گیا ہے کہ حکومتی بے حسی کی وجہ سے بحران مزید سنگین ہو رہا ہے۔