کراچی میں گلشن معمار پولیس کا موٹروے پولیس افسر کے خلاف مبینہ جھوٹا مقدمہ درج کیے جانے کا انکشاف

مقدمہ 11 اگست کو سب انسپکٹر ندیم کے والد کے سالے کی مدعیت میں درج کروایا گیا تھا، ذرائع کا دعویٰ

منگل 2 ستمبر 2025 16:29

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 ستمبر2025ء)صوبائی دارالحکومت کراچی میں گلشن معمار پولیس کی جانب سے موٹروے پولیس افسر کے خلاف مبینہ جھوٹا مقدمہ درج کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے، مقدمہ 11 اگست کو سب انسپکٹر ندیم کے والد کے سالے کی مدعیت میں درج کروایا گیا تھا۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں گلشن معمار پولیس کی جانب سے موٹروے پولیس کے سب انسپکٹر ندیم سولنگی اور ان کے اہلخانہ کے خلاف مبینہ طور پر جھوٹا مقدمہ درج کرنے کا انکشاف ہوا۔

سب انسپکٹر ندیم انصاف کے حصول کے لیے اے وی ایل سی دفتر پہنچے ۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ مقدمہ 11 اگست کو سب انسپکٹر ندیم کے والد کے سالے کی مدعیت میں درج کروایا گیا تھا۔ایف آئی آر میں ندیم کے بھائی (جیل کانسٹیبل) اور بہنوئی (ہیڈ کانسٹیبل) کو بھی نامزد کیا گیا۔

(جاری ہے)

مقدمے میں الزام عائد کیا گیا کہ ملزمان نے اسلحے کے زور پر کار اور والد کا اسلحہ و گولیاں چھین لیں۔

درج شدہ ایف آئی آر میں مدعی روشن علی نے مؤقف اپنایا کہ وہ سودا سلف لینے جارہا تھا کہ اچانک سفید کار میں سوار چار افراد نے اسے روک کر اس پر پستول تان لیا، تین افراد نے مبینہ طور پر اسے اپنی گاڑی میں بٹھایا اور بعد ازاں سلفیہ ٹاؤن میں اتار کر اس کی کار اور والد کا اسلحہ ساتھ لے گئے۔سب انسپکٹر ندیم نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ یہ مقدمہ گھریلو رنجش اور ذاتی جھگڑے کی بنیاد پر والد کے سالے نے سیاسی اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے درج کروایا ہے۔

انہوںنے بتایاکہ وقوعہ کے وقت چاروں نامزد افراد مختلف مقامات پر موجود تھے، جن کے ثبوت بھی جمع کرادیے گئے ہیں۔ایس ایس پی اے وی ایل سی امجد شیخ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری افسر کو فوری تحقیقات کی ہدایت جاری کردی ہے۔