Live Updates

آرمی چیف کی مدت ملازمت پارلیمانی ایکٹ کے تحت 5 سال ہوئی ، اسے توسیع نہیں کہہ سکتے‘ رانا ثنا اللہ

جمعرات 4 ستمبر 2025 19:32

آرمی چیف کی مدت ملازمت پارلیمانی ایکٹ کے تحت 5 سال ہوئی ، اسے توسیع ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 ستمبر2025ء) وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پارلیمان کے ایکٹ کے تحت اب آرمی چیف کی مدت 5 سال کر دی گئی ہے، اس میں ایکسٹینشن یا تسلسل کہاں سے آگیا ،آرمی چیف کی مدت ملازمت کو بلاوجہ موضوع بحث بنایا جارہا ہے، آرمی چیف کی اب مدت 5 سال کے لیے ہے اور یہ 2027 میں ختم ہوگی جس کے بعد پھر ایکسٹینشن کا سوال اٹھے گا جس پر اس وقت کی حکومت کو فیصلہ کرنا ہوگا۔

پنجاب اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ کسی زمانے میں آرمی چیف کی مدت ملازمت 4 سال کے لیے ہوتی تھی، 1976 میں اسے کم کر کے 3 سال کر دیا گیا، اب 5 سال بھی پارلیمان نے کی ہے۔میں ذاتی طور پر پر توسیع کے خلاف رہا ہوں، ملک میں غیر ضروری ایکسٹینشینز بھی ہوتی رہی ہیں، اگر ایک ایسا بندہ جو کہ فیلڈ مارشل ہو اور یہ رواج بھی ہو تو پھر موجودہ آرمی چیف سے زیادہ حق دار آدمی کون ہو سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

فیلڈ مارشل عاصم منیر پاکستان کے وہ سپوت ہیں جنہوں نے گزشتہ 78 برسوں میں شاہد پہلی بار اس قوم کو فخر کرنے اور سرخرو ہونے کا موقع فراہم کیا، معرکہ حق پر پوری مسلم دنیا جشن منا رہی ہے، ہمیں ان چھوٹی چیزوں میں الجھنا نہیں چاہیے۔ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پوری دنیا میں رونما ہو رہے ہیں، رواں برس پاکستان میں پانی کا اسکیل بہت زیادہ تھا، دریائے ستلج اور راوی خشک ہو چکے تھے، وہاں بھی بہت زیادہ پانی آیا ہے۔

حالیہ سیلاب کے دوران سرکاری اداروں نے بطور ٹیم ورک کام کیا گیا جس سے کم سے کم جانی نقصان ہوا، لاکھوں افراد کو نکالا کر محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، اگر حکومت الرٹ نہ ہوتی تو نقصان بہت زیادہ ہوتا۔رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ سول وار کی کوشش ہورہی ہے، 9 مئی کو یہ کوشش ہوئی، 24 اور 26 تاریخ کو بھی کوشش کی گئی، سول وار کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی، اس سے پاکستان کی سالمیت کو نقصان ہوسکتا ہے،اگر ایسی کوئی صورت پیدا ہوتی ہے تو پاکستان کے وجود کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے، پاکستان کی حفاظت اور سالمیت کے لئے سیاسی جماعت ہو یا پھر کوئی دھڑا اسے پوری طاقت سے کچلنا ہوگا۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات