اسرائیلی مظاہرین نے نیتن یاہو کے گھر کے قریب آگ لگا دی، غزہ میں جنگی بندی معاہدے کا مطالبہ

بدھ 3 ستمبر 2025 19:25

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 ستمبر2025ء)اسرائیلی مظاہرین نے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے گھر کے قریب کنٹینروں اور ٹائروں کو نذرآتش کر دیا اور غزہ کے محصور فلسطینی علاقوں میں صہیونی قیدیوں کی رہائی کے لیے سمجھوتا کرنے کا مطالبہ کر دیا۔عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی پولیس نے بتایا کہ آتشزدگی سے رحافیا اور جفعات رام کے علاقوں میں متعدد گاڑیوں کو نقصان ہوا، کچھ رہائشیوں کو قریبی عمارتوں سے نکالنا پڑا، تاہم کوئی زخمی نہیں ہوا۔

رپورٹ میں اسرائیلی ٹی وی چینل 12 کے حوالے سے رپورٹ کیا گیا کہ متعدد مظاہرین نے شہر میں نیشنل لائبریری کی چھت پر بھی دھرنا دیا تاکہ اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا جا سکے، جبکہ پولیس نے انہیں منشتر کرنے کے لیے کارروائی کی۔

(جاری ہے)

مظاہرین کی گاڑیوں کا قافلہ لطرون کے چوراہے پر جمع ہوا اور بیت المقدس کی جانب روانہ ہوئے، اس دوران جنگ بندی اور اسرائیلی قیدیوں کی واپسی کے لیے نعرے لگائے گئے۔

یہ مظاہرہ غزہ میں قیدیوں کے حقوق کے مدافعین کی جانب سے منظم کیا گیا تھا، جسے یوم اضطراب کہا جاتا ہے، جس کا مقصد غزہ میں جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈالنا ہے تاکہ ایک ایسا معاہدہ طے پاسکے، جس کے نتیجے میں تمام قیدیوں کی واپسی یقینی ہو۔واضح رہے کہ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں کم از کم 63 ہزار 746 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 61 ہزار 245 زخمی ہو چکے ہیں۔