) چینی مہارت، ٹیکنالوجی اور مالی وسائل کو جب بلوچستان کے غیر استعمال شدہ مواقع کے ساتھ جوڑا جائے گا، بلال کاکڑ

بدھ 3 ستمبر 2025 19:55

ص*بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 ستمبر2025ء) بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ، بیجنگ میں منعقد ہونے والی دوسری پاکستان چین بزنس ٹو بزنس (B2B) سرمایہ کاری کانفرنس میں شریک پاکستانی اعلیٰ سطحی وفد کا حصہ ہیں۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بلال خان کاکڑ نے کہا کہ یہ تاریخی ایونٹ بلوچستان کے کاروباری اداروں اور سرمایہ کاروں کو چین کی ممتاز کمپنیوں کے ساتھ براہِ راست روابط قائم کرنے کا ایک منفرد موقع فراہم کرتا ہے۔

اس کانفرنس میں پاکستان کی معیشت کے نو ترجیحی شعبہ جات بشمول قابلِ تجدید توانائی، معدنیات، زراعت، فوڈ پراسیسنگ، ماہی پروری، ٹیکسٹائل اور تعمیرات میں تعاون پر بات ہوگی۔انہوں نے کہا کہ چینی مہارت، ٹیکنالوجی اور مالی وسائل کو جب بلوچستان کے غیر استعمال شدہ مواقع کے ساتھ جوڑا جائے گا تو یہ کئی انقلابی منصوبوں میں ڈھل سکتا ہے، ویلیو ایڈڈ معدنیات اور معدنی پراسیسنگ انڈسٹریز کا قیام، بلوچستان کے وسائل سے بھرپور علاقوں میں شمسی اور ہوا سے توانائی کے منصوبے،ساحل مکران پر ماہی پروری، لائیو اسٹاک اور فوڈ پراسیسنگ صنعتوں کی ترقی،گوادر اور دیگر اقتصادی مراکز میں انڈسٹریل اور لاجسٹکس ہبز کے قیام کے منصوبے اہم ثابت ہو سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ بی ٹو بی کانفرنس صرف سرمایہ کاری کے مواقع کو جوڑنے کے بارے میں نہیں ہے بلکہ اس کا مقصد طویل المدتی شراکت داری، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور صلاحیت میں اضافہ بھی ہے۔ بلوچستان کی اس طرح کے بین الاقوامی فورمز میں شمولیت اس بات کا ثبوت ہے کہ صوبہ پاکستان-چین تعاون کے تحت خطے اور دنیا کی معیشت میں تیزی سے شامل ہو رہا ہے۔