\ 7 ستمبر 1974ء کو پارلیمنٹ نے قادیانیوں کو غیر مسلم اور اقلیت قرار دیا تھا اس حوالے سے جماعت اسلامی اور مولانا مودودی کا کردار لوگوں کے سامنے اجاگر کریں گے، مولانا ہدایت الرحمن

بدھ 3 ستمبر 2025 23:05

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 ستمبر2025ء) جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے اختتام پر خودکش حملے میں 15 افراد کی شہادت اور 32 سے زائد زخمی ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اور ارباب اختیار اربوں روپے امن وامان پر خرچ کرنے کے باوجود امن کی بحالی ممکن بنانے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں انہیں اپنی ناکامی کا اعتراف کرنا چاہئے۔

7 ستمبر کو بلوچستان بھر میں یوم تحفظ ختم نبوت منائیں گے جس میں مختلف تقاریب منعقد کرکے عوام کو قادیانیوں کو کافر قرار دینے کے حوالے سے علماء کرام سیاسی و مذہبی رہنمائوں کی کاوشوں سے آگاہ کریں گے اور بلوچستان اسمبلی میں بھی قرار داد منظور کرائی جائے گی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو کوئٹہ پریس کلب میں جماعت کے دیگر عہدیداروں زاہد اختر بلوچ، مولانا عبدالکبیر شاکر، عبدالنعیم رند، عبدالولی شاکر ، مرتضیٰ کاکڑ سمیت دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بد امنی عروج پر ہے گزشتہ شب بی این پی کی جانب سے سردار عطاء اللہ مینگل کی برسی کے موقع پر جلسے کے اختتام پر خودکش حملہ کرکے 15 سیاسی کارکنوں اور بلوچستان کے فرزندوں کو شہید اور درجنوں کو زخمی کرکے بلوچستان کی سرزمین کو خون سے سرخ کیا گیا آج کوئی سیاسی رہنماء ورکر اور عام شہری محفوظ نہیں حکمران صرف ان واقعات کی مذمت اور ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے کے جملے ادا کرنے تک محدود ہوکر رہ گئے ہیں حالانکہ اربوں روپے امن وامان پر خرچ ہورہے ہیں اس کے باوجود حکمران اور ذمہ داران اپنی ذمہ داری قبول کرنے کے لئے تیار نہیں اور نہ ہی اپنی ناکامی تسلیم کرتے ہیں حالانکہ وہ ناکام ہوچکے ہیں اور صوبہ بھر میں دفعہ 144کے ایک ماہ تک نافذ ہونے کے باوجود کوئٹہ شہر میں خودکش حملہ آور کیسے پہنچا سوشل میڈیا، ٹرانسپورٹ بند ہے پنجاب سے لوگوں کی آمد بند کردی گئی ہے حکمران ہر شعبے میں ناکام ہوچکے ہیں انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی مسئلہ ختم نبوت اور قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دلوانے میں جماعت اسلامی اور مولانا مودودی کے کردار کو عوام کے سامنے اجاگر کرے گی اور اس حوالے سے 7 ستمبر 1974ء کو پارلیمنٹ نے قادیانیوں کو غیر مسلم اور اقلیت قرار دیا تھا اس حوالے سے جماعت اسلامی اور مولانا مودودی کا کردار لوگوں کے سامنے اجاگر کریں گے اور 7 ستمبر کو بلوچستان بھر میں یوم تحفظ ختم نبوت منائیں گے اس حوالے سے لوگوں کو علماء کرام مذہبی اور سیاسی رہنمائوں کے ساتھ پارلیمنٹ کے کردار سے آگاہ کریں گے اور بلوچستان اسمبلی میں قرار منظور کی جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ قادیانی بلوچستان کو احمدی اسٹیٹ قرار دینا چاہتے تھے جس کے حوالے سے 23 جولائی 1984ء کی ان کی تقریب سب کے سامنے عیاں ہے کہ انہوں نے اس وقت تقریب میں کہا تھا کہ بلوچستان کی تین سے چار لاکھ آبادی ہے اس کو احمدی اسٹیٹ بنائیں گے اس حوالے سے ہم علماء کرام اور سیاسی رہنمائوں جنہوں نے ان کے اس عمل اور کردار کو ناکام بنایا ہے لوگوں کے سامے پیش کریں گی