غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت نے 21 ہزار فلسطینی بچوں کو معذور کر دیا ، اقوام متحدہ کی کمیٹی برائے معذوراں کا انکشاف

جمعرات 4 ستمبر 2025 08:40

اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 ستمبر2025ء) اقوام متحدہ نےانکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی غزہ میں جاری جنگ کے دوران اب تک اسرائیلی فوج نے 21ہزار کے لگ بھگ بچوں کو معذور کر دیا ہےجبکہ 40500 بچے زخمی ہوئے ہیں۔العربیہ کے مطابق اقوام متحدہ کی کمیٹی برائے معذوراں نےکمیٹی کی رپورٹ میں کہاہے کہ اسرائیلی فوج کی جنگی کارروائیوں سے پہلے علاقے سے فلسطینی خاندانوں کے انخلا کی باتیں عام طور پر لوگوں تک پہنچتی رہی ہیں اور اس کی ایک وجہ اچانک انخلا کا کہہ دیا جانا ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق معذوری کا شکار ہوچکے فلسطینی شہریوں کو اس طرح کے انخلا کے موقع پر جبراً نقل مکانی کے لیے مجبور کیا جاتا ہے۔ جو انہیں اور غیر محفوظ بناتا ہے اور ان کے لیے توہین آمیز صورتحال کا سبب بنتا ہے۔رپورٹس کے مطابق یہ فلسطینی معذور شہری کرولنگ کرتے ہوئے بھی انخلا کے دوران دیکھے گئے ہیں اور وہ ریت اور گارے کے اوپر سے اس حال میں گزرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔دریں اثناء اقوام متحدہ کی کمیٹی نے غزہ میں انسانی بنیادوں پر امداد کے رستوں میں رکاوٹوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا اس بھوک اور قحط کے علاوہ ادویات کی شدید قلت کی وجہ سے بھی بہت سے عام فلسطینی اور بچے معذور ہو رہے ہیں۔