پاکستان افغانستان میں زلزلے کے بعد افغان پناہ گزینوں کی بڑے پیمانے پر ملک بدری کو روکے. یو این ایچ سی آر

حالات کے پیش نظر میں حکومت پاکستان سے اپیل کرتا ہوں وہ غیر قانونی غیرملکیوں کی وطن واپسی کے منصوبے پر عمل درآمد روک دے.اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین کے سربراہ کی اپیل

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 4 ستمبر 2025 14:09

پاکستان افغانستان میں زلزلے کے بعد افغان پناہ گزینوں کی بڑے پیمانے ..
جنیوا(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04 ستمبر ۔2025 )اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین (یو این ایچ سی آر) کے سربراہ نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مشرقی افغانستان میں زلزلے کے بعد افغان پناہ گزینوں کی بڑے پیمانے پر ملک بدری کو روکے، جہاں اس قدرتی آفت میں تقریباً 1,500 افراد جان سے جا چکے ہیں پروف آف رجسٹریشن (پی او آر) کارڈز رکھنے والے افغان پناہ گزینوں کی واپسی کی ڈیڈلائن ختم ہونے کے بعد سے ہزاروں افغان پاکستان سے سرحد عبور کر کے افغانستان واپس جا چکے ہیں اور واپسی کا یہ سلسلہ افغانستان میں آنے والے مہلک زلزلے کے باوجود بھی جاری ہے.

(جاری ہے)

اس صورت حال میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے پناہ گزین فلپو گرانڈی نے” ایکس“ پر کہا کہ حالات کے پیش نظر میں حکومت پاکستان سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ غیر قانونی غیر ملکیوں کی وطن واپسی کے منصوبے پر عمل درآمد روک دے یہ اپیل ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امدادی ٹیمیں افغانستان میں زندہ بچ جانے والوں تک پہنچنے کے لیے جدوجہد کر رہی ہیں.

طالبان حکام کے مطابق زلزلے سے اموات کی تازہ تعداد 1,469 تک پہنچ چکی ہے جب کہ 3,700 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں فلپو گرانڈی نے” ایکس“ پر کہا کہ زلزلے نے ’مشرقی افغانستان میں پانچ لاکھ سے زائد افراد کو متاثر کیا ہے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ’عطیہ دہندگان، بشمول پاکستان کی طرف سے امداد نہایت اہم اور خوش آئند ہے. اقوام متحدہ کے مطابق اب تک 12 لاکھ سے زائد افغان پاکستان سے نکلنے پر مجبور ہوئے، جن میں صرف اس سال چار لاکھ 43 ہزار سے زائد افراد شامل ہیں اس کریک ڈاﺅن میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین کے جاری کردہ پی او آر کارڈ رکھنے والے تقریباً 13 لاکھ پناہ گزینوں کو بھی واپس بھیجا جا رہا ہے اسلام آباد نے ان کے لیے یکم ستمبر کی ڈیڈ لائن مقرر کی تھی جس کے بعد ان کی گرفتاری اور ملک بدری عمل میں لائی جائے گی.

یو این ایچ سی آر کے ترجمان جنیوا میں صحافیوں کو بتایا کہ ادارہ آنے والے دنوں میں بڑی تعداد میں افغان مہاجرین کے لیے تیاری کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ یہ لوگ پہلے ہی انتہائی کم وسائل کے ساتھ زندگی گزار رہے تھے اب ایک آفت زدہ علاقے میں واپس جا رہے ہیں.