اتوار کی رات کومکمل چاند گرہن ہوگا، پاکستان میں رات ساڑھے دس بجے سے 11 بج کر 52 منٹ تک دیکھا جا سکے گا

جمعرات 4 ستمبر 2025 13:54

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 ستمبر2025ء) اتوار کی رات کومکمل چاند گرہن ہوگا جو پورے ایشیا کے ساتھ ساتھ یورپ اور افریقہ کے مختلف حصوں میں دیکھا جا سکے گا، پاکستان میں یہ چاند گرہن رات ساڑھے دس بجے سے 11 بج کر 52 منٹ تک دیکھا جا سکے گا ۔اس موقع پر ایشیا کے ساتھ ساتھ یورپ اور افریقہ کے مختلف حصوں میں لوگوں کو مکمل چاند گرہن کے دوران "بلڈ مون" دیکھنے کا موقع ملے گا۔

اے ایف پی کے مطابق جب سورج، زمین اور چاند ایک دوسرے کی قطار میں آجاتے ہیں تو زمین کی طرف سے چاند پر پڑنے والا سایہ چاند کو ایک خوفناک گہرے سرخ رنگ کا دکھاتا ہے ۔ یہ ایک ایسا منظر ہوتا ہے جس نے صدیوں سے انسانوں کو حیران کر رکھا ہے۔رپورٹ کے مطابق بھارت اور چین سمیت ایشیا اتوار کے مکمل چاند گرہن کو دیکھنے کے لیے بہترین مقام ہوگا۔

(جاری ہے)

یہ چاند گرہن افریقہ کے مشرقی کنارے کے ساتھ ساتھ مغربی آسٹریلیا میں بھی دیکھا جا سکے گا۔مکمل چاند گرہن برطانوی وقت کے مطابق شام 5بج کر 30 منٹ سے لے کر 6 بج کر 52 منٹ تک دیکھا جا سکے گا۔ یہ پاکستان میں رات 10:30 سے 11:52 تک کا وقت ہو گا۔یورپ اور افریقہ میں جزوی چاند گرہن دیکھنے کا ایک مختصر موقع ملے گا جس طرح شام کے وقت چاند طلوع ہوتا ہے ، جبکہ امریکا اس سے محروم رہے گا۔

شمالی آئرلینڈ کی کوئنز یونیورسٹی بیلفاسٹ کے ماہر فلکیات ریان ملیگن نے کہا کہ چاند گرہن کے دوران چاند سرخ دکھائی دیتا ہے کیونکہ اس تک پہنچنے والی واحد سورج کی روشنی زمین کے ماحول سے منعکس اور بکھری ہوئی ہوتی ہے ۔انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ روشنی کی نیلی طول موجیں سرخ سے کم ہوتی ہیں، اس لیے زمین کے ماحول میں سفر کرتے وقت زیادہ آسانی سے منتشر ہو جاتی ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ اس طرح کے چاند گرہن میں چاند کا رنگ خون جیسا سرخ دکھائی دیتا ہے۔ سورج گرہن کو محفوظ طریقے سے دیکھنے کے لیے خصوصی شیشے یا پن ہول پروجیکٹر کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن چاند گرہن کو دیکھنے کے لیے صاف موسم اور صحیح مقام پر موجود ہونا ہی کافی ہوتا ہے۔ آخری مکمل چاند گرہن رواں سال مارچ میں ہوا تھا جبکہ اس سے پہلے 2022 میں ہوا تھا۔ماہرین فلکیات کے مطابق ایک نایاب مکمل سورج گرہن 12 اگست 2026 کو یورپ کے کچھ حصوں میں نظر آئے گا جو اپریل 2024 میں پورے شمالی امریکہ میں لگنے والے سورج گرہن کے بعد پہلا مکمل سورج گرہن ہوگا۔