وزیراعظم شہبازشریف کی چینی ہم منصب لی چیانگ سے ملاقات،سی پیک کے اگلے مرحلے میں 5نئے کوریڈورز پر مل کر کام جاری رکھنے پر اتفاق ، مفاہمت کی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط

جمعرات 4 ستمبر 2025 14:39

وزیراعظم شہبازشریف  کی چینی ہم منصب    لی چیانگ  سے ملاقات،سی پیک کے ..
بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 ستمبر2025ء) وزیراعظم محمد شہبازشریف اورعوامی جمہوریہ چین کے وزیراعظم لی چیانگ نے پاکستان اورچین کے درمیان مضبوط اور ہمہ جہت تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے سی پیک کے اگلے مرحلے میں 5نئے کوریڈورز پر مل کر کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے جبکہ دونوں ممالک کے درمیان سی پیک کے دوسرے مرحلے ،سائنس و ٹیکنالوجی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، میڈیا اور زراعت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کےلئے مفاہمت کی یادداشتوں اورمعاہدوں پر دستخط کردیئے گئے ۔

وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے یہاں عوامی جمہوریہ چین کے وزیراعظم لی چیانگ سے ملاقات کی ۔

(جاری ہے)

ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے پاک چین تعلقات میں مثبت پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کی علاقائی سالمیت، خودمختاری اور سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے غیر متزلزل حمایت پر چینی قیادت اور قوم کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔

صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم محمد شہباز شریف کے درمیان 2 ستمبر کو ہونے والی ملاقات میں طے پانے والے اہم اتفاق رائے کی بنیاد پر چینی وزیر اعظم لی چیانگ اور وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان اور چین کے درمیان مضبوط اور ہمہ جہت تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا اورمشترکہ ایکشن پلان۔

(2024-2029) پر دستخط کو اس سلسلے میں ایک اہم قدم قرار دیا گیا۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی حکومت کی اصلاحات کی انتھک کوششوں کے امید افزا نتائج صرف چین کی بھرپور حمایت کی بدولت ہی ممکن ہوئے ہیں ۔ انہوں نے جلد ہی چینی کیپٹل مارکیٹ میں پانڈا بانڈز کی فراہمی کے پاکستان کے ارادے کا بھی اظہار کیا۔ اقتصادی شعبے کے حوالے سے وزیر اعظم نے گزشتہ دہائی میں پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں صدر شی جن پنگ کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) کا ایک اہم منصوبے، چین-پاکستان اقتصادی راہداری کی اہم شراکت کو اجاگر کیا اور قراقرم ہائی وے اور ریلوے میں لائن-1 کو دوبارہ ترتیب دینے اور گوادر پورٹ کے جلد فعال ہونے کی ضرورت پر زور دیا۔

دونوں فریقین نے چین-پاکستان اقتصادی راہداری کے اپ گریڈڈ؍ فیز 2 ، بشمول 5 نئے کوریڈروز کے لئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بزنس ٹو بزنس تعاون اور سرمایہ کاری کے وسیع امکانات پر زور دیتے ہوئےچینی وزیر اعظم کو بیجنگ میں ہونے والی سرمایہ کاری کانفرنس کے بارے میں بتایا جس میں 300 سے زائد پاکستانی اور 500 چینی کمپنیاں شریک ہو رہی ہیں۔

انہوں نے زراعت، کان کنی و معدنیات، ٹیکسٹائل، صنعتی شعبے اور آئی ٹی کو باہمی طور پر فائدہ مند اقتصادی تعاون کے لیے ترجیحی شعبے قرار دیا۔وزیراعظم شہباز شریف نے چینی صدر شی جن پنگ کے عالمی گورننس انیشی ایٹو، گلوبل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو سمیت کثیرالجہتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے ان کے تاریخی اقدامات کے لیے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا۔

وفود کی سطح پر بات چیت کے بعد چینی وزیر اعظم کی طرف سے وزیر اعظم کے اعزاز میں ایک پروقار ظہرانہ دیا گیا۔واضح رہے کہ دونوں ممالک اگلے سال پاک چین سفارتی تعلقات کے قیام کی 75ویں سالگرہ منائیں گے۔دونوں ممالک کے درمیان چین-پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک )کے فیز 2 کی ترقی، سائنس و ٹیکنالوجی ، انفارمیشن ٹیکنالوجی ، میڈیا اور زراعت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے حوالے سے مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط کی تقریب بھی منعقد ہوئی جس میں دونوں وزراءاعظم نے شرکت کی۔\932