"آج بھی 1 ارب روپے یومیہ عوام کی جیب سے شوگر ملز مالکان کو جا رہا ہے"

چینی مہنگی کر کے شوگر ملز کو اضافی فائدہ پہنچانے کا سلسلہ جاری رہنے کا انکشاف

muhammad ali محمد علی جمعرات 4 ستمبر 2025 18:34

"آج بھی 1 ارب روپے یومیہ عوام کی جیب سے شوگر ملز مالکان کو جا رہا ہے"
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 ستمبر2025ء) "آج بھی 1 ارب روپے یومیہ عوام کی جیب سے شوگر ملز مالکان کو جا رہا ہے" ، چینی مہنگی کر کے شوگر ملز کو اضافی فائدہ پہنچانے کا سلسلہ جاری رہنے کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نے چینی مہنگی کر کے شوگر ملز مالکان کو پہنچائے جانے والے فائدہ سے متعلق ہوشربا انکشاف کیا ہے ۔ عوام پاکستان پارٹی کے کنوینر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جو حکومت عوام کی نمائندہ نہیں ہوتیں، انہیں عوام کی نہیں اپنی جیب کی فکر ہوتی ہے، ملک میں چینی کی قیمت 200 کے قریب فی کلو تک چلی گئی، چینی کی قیمت میں 1 روپے اضافہ ہوتا ہے تو عوام کی جیب سے 7 ارب روپے جاتا ہے، چینی کی قیمت بڑھنے سے 3 سے 4 سو ارب روپے شوگر ملز مالکان کو ملے، شوگر ملز مالکان کو اضافی فائدہ پہنچایا گیا۔

(جاری ہے)

آج بھی 1 ارب روپے یومیہ عوام کی جیب سے شوگر ملز مالکان کو جا رہا ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے انکشاف کیا کہ کابینہ کی ایک شوگر مانیٹرنگ کمیٹی ہے، کم از کم 7، 8 کمیٹیاں ہیں جن کا کام ملک میں چینی کی قیمت کو کنٹرول کرنا ہے، اتنی کمیٹیوں کے باجود چینی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، ایک سال میں چینی کی قیمت میں 50 فیصد اضافہ ہو چکا ہے، کوئی جواب دینے والا نہیں، حکومت، پارلیمان اور چینی کی پرائس کنٹرول کمیٹیاں ناکام ہیں، جب ملک میں چینی کی اتنی مقدار نہیں تھی تو ایکسپورٹ کی اجازت دی گئی۔

شاہد خاقان عباسی نے مزید انکشاف کیا کہ چینی ایکسپورٹ پرائیویٹ سیکٹر کر رہا ہے، امپورٹ حکومت کر رہی ہے، حکومت نے چینی مارکیٹ سے زائد قیمتوں میں خریدی، حکومت نے انٹرنیشنل مارکیٹ سے بھی زائد قیمت میں چینی خریدی۔ پھر حکومت نے چینی کی قیمت میں سیلز ٹیکس پر چھوٹ دے دی، حکومت نے اس چینی کو مارکیٹ میں نہیں آنے دیا۔ مشروبات اور دیگر فیکٹریوں کو یہ چینی خریدنے کے لیے مجبور کیا، مارکیٹ میں وہ امپورٹ شدہ چینی آتی تو عوام کا فائدہ ہوتا ہے۔ چینی کی درآمدات میں بھی چینی ملز مالکان کا خاص خیال رکھا گیا، چینی مل کے مالکان کو اس میں بھی ریلیف دیا گیا۔