مسلمانوں کے مزاروں او ردرگاہوں کو نشانہ بنانے پر دلی ہائی کورٹ کی ہندوتوا این جی او پرکڑی تنقید

جمعہ 5 ستمبر 2025 13:12

نئی دلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 ستمبر2025ء) بھارت میں دلی ہائی کورٹ نے دارلحکومت نئی دلی میں مسلمانوں کے مزاروں اور درگاہوں کے خلاف بار بار درخواستیں دائر کرنے پر ہندوتوانظریات سے وابستہ این جی او "سیو انڈیا فائونڈیشن"کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

(جاری ہے)

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق چیف جسٹس ڈی کے اپادھیائے کی سربراہی میں دلی ہائی کورٹ کے بینچ نے سیو انڈیا فائونڈیشن کی تجاوزات کے نام پر دریائے جمنا کے کنارے واقع مسلمانوں کے ایک مزار اور تین درگاہوں کو ہٹانے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ تنظیم صرف مسلمانوں کی عبادت گاہوں کو ہی کیوں نشانہ بناتی ہے ۔

آپ کو مندروں سمیت دیگر تجاوزات نظر نہیں آتیں؟ صرف مزارہی کیوں؟ قانون سب کے لیے برابر ہونا چاہیے۔عدالت نے مزید کہا کہ این جی او کی جانب سے اس سال دائر کی گئی 20میں سے بیشتر مسلم درگاہوں اور مزاروں کے خلاف تھی جبکہ تنظیم نے مندروں یا دیگر مذاہب کے مقدس مقامات کے خلاف کوئی درخواست دائر نہیں کی ۔ہائی کورٹ میں یہ درخواست این جی او کے بانی پریت سنگھ کی طرف سے دائرکی گئی ہے جنہیں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر سے متعلق متعدد مقدمات کاسامنا ہے ۔ ان تمام مقدمات میں عدالتوں نے انہیں ضمانت دے رکھی ہے ۔