ہالی ووڈ کے فنکاروں کا اسرائیلی اداروں کے بائیکاٹ کا اعلان

بدھ 10 ستمبر 2025 12:27

ہالی ووڈ کے فنکاروں کا اسرائیلی اداروں کے بائیکاٹ کا اعلان
نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 ستمبر2025ء)ہالی ووڈ کی فلمی صنعت کیمنتظمین کے مطابق سینکڑوں سینئرعہدیداروںنے ایک عہد نامے پر دستخط کیے ہیں، جس کے تحت وہ بعض اسرائیلی فلمی اداروں کا بائیکاٹ کریں گے، جن میں فیسٹیولز، نشریاتی ادارے اور پروڈکشن کمپنیاں شامل ہیں، کیونکہ یہ ادارے فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی اور نسلی امتیاز میں ملوث ہیں۔

سینما ورکرز فار فلسطین نامی گروپ نے ایک کھلا خط شائع کیا ہے ،جس پر ہالی ووڈ کی نمایاں شخصیات جیسے ایما اسٹون، ایو ایڈیبیری، آوا ڈوورنے، اولیویا کولمین، یورگوس لانتھیموس، رض احمد، روب ڈیلینی، خاویر بارڈِم، ٹِلڈا سوئِنٹن، سنتھیا نِکسن اور بہت سے دیگر نے دستخط کیے ہیں۔تنظیم کے مطابق، جب پہلی بار یہ عہد پیش کیا گیا تھا، فلمی صنعت سے وابستہ 3000 سے زیادہ لوگوں کے دستخط حاصل کیے جا چکے ہیں۔

(جاری ہے)

کھلے خط میں کہا گیا: ہم بطور ہدایتکار، اداکار، کارکنان اور ادارے جو فلمی صنعت سے جڑے ہیں، اس حقیقت کو سمجھتے ہیں کہ سنیما تصورات کو تشکیل دینے کی طاقت رکھتا ہے۔ اس نازک وقت میں، جب بہت سی حکومتیں غزہ میں قتل عام کو ممکن بنا رہی ہیں، ہم پر لازم ہے کہ اس جاری خوفناک صورتحال میں شریک ہونے کو روکنے کے لیے اپنی پوری کوشش کریں۔گروپ نے وضاحت کی کہ اس عہد کی تحریک انھیں اس اقدام سیملی ہے جو ڈائریکٹرز یونائیٹڈ اگینسٹ اپارتھائیڈ کے نام سے تھی، جنہوں نے جنوبی افریقہ میں نسلی امتیاز کے نظام کے دوران اپنی فلمیں دکھانے سے انکار کیا تھا۔

تنظیم نے اشارہ کیا کہ اس نے اسرائیل کی تمام فلمی اداروں کے مکمل بائیکاٹ کی اپیل نہیں کی، لیکن اپنی ویب سائٹ پر یہ واضح کیا ہے کہ اسرائیلی سرکاری اور نجی نشریاتی ادارے دہائیوں سے اب تک اسرائیل کی شبیہ کو سنوارنے، اس کے جنگی جرائم پر پردہ ڈالنے اور انہیں جواز فراہم کرنے میں شریک رہے ہیں۔اس کے علاوہ، اس نے کہا کہ بڑے فلمی میلوں، جن میں یروشلم فلم فیسٹیول، حیفہ انٹرنیشنل فیسٹیول وغیرہ شامل ہیں، اب بھی اسرائیلی حکومت کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں، حالانکہ ممتاز ماہرین جو کچھ غزہ میں ہو رہا ہے، اسے فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی قرار دیتے ہیں۔