
نپیال: احتجاجی مظاہروں میں 19 ہلاکتوں پر وزیراعظم مستعفی
یو این
بدھ 10 ستمبر 2025
20:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 10 ستمبر 2025ء) نیپال میں نوجوانوں کے احتجاجی مظاہروں پر سکیورٹی فورسز کی پرتشدد کارروائی میں 19 ہلاکتوں کے بعد وزیراعظم نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اقوام متحدہ نے عوام اور حکومت سے تحمل کا مظاہرہ کرنے اور مسائل کا بات چیت کے ذریعے حل نکالنے کی اپیل کی ہے۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے مظاہروں میں ہونے والی ہلاکتوں اور پرتشدد کارروائیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ تشدد کسی مسئلے کا حل نہیں اور ناصرف حکام بلکہ مظاہرین بھی کشیدگی میں کمی لائیں اور اس کا خاتمہ کریں۔
انہوں نے نوجوانوں کے خلاف طاقت کے غیرضروری اور غیرمتناسب استعمال پر بھی تشویش ظاہر کی ہے۔
(جاری ہے)
انہوں نے بعض مظاہرین کی جانب سے پرتشدد کارروائیوں پر بھی تشویش ظاہر کی ہے اور کہا ہے کہ سرکاری عمارتوں، کاروباروں اور نجی املاک پر حملے کرنا اور انہیں جلانا پریشان کن ہے۔
وولکر ترک نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کا دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) نیپال میں مسائل کا بات چیت کے ذریعے حل نکالنے میں ہرممکن سہولت دینے کو تیار ہے۔
پرتشدد مظاہرے
نیپال میں گزشتہ دنوں نوجوانوں کی جانب سے بدعنوانی و اقرباپروری کے خاتمے اور سوشل میڈیا پر پابندیاں اٹھانے کے مطالبات کو لے کر ہونے والے مظاہروں نے اس وقت پرتشدد صورت اختیار کر لی تھی جب سکیورٹی فورسز نے ان کے خلاف طاقت کا استعمال کیا۔
منگل تک یہ مظاہرے ملک بھر میں پھیل گئے جن میں سرکاری عمارتوں، ایک سیاسی جماعت کے دفاتر اور پارلیمنٹ کی عمارت کو بھی آگ لگا دی گئی۔ مظاہروں میں ہلاک ہونے والے بیشتر افراد نوجوان تھے جنہیں پولیس کی گولیاں لگیں۔ اس دوران سیکڑوں لوگ زخمی بھی ہوئے جن میں کئی نازک حالت میں زیرعلاج ہیں۔
اطلاعات کے مطابق، بعض سیاسی رہنماؤں کے گھروں پر بھی حملے کیے گئے، مظاہرین نے پولیس سٹیشن تباہ کر دیے اور دارالحکومت کٹھمنڈو میں بین الاقوامی ہوائی اڈہ بند کر دیا گیا۔
وزیراعظم کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے ان کی رہائش گاہ سے نکالا گیا جو کچھ دیر کے بعد مستعفی ہو گئے۔ ان کے ساتھ متعدد وزرا اور ارکان پارلیمنٹ نے بھی استعفے دے دیے ہیں۔
تحمل کی اپیل
اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے کہا ہے کہ ادارہ نیپال کی صورتحال کا بغور جائزہ لے رہا ہے۔ سیکرٹری جنرل کو مظاہروں میں انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے اور انہوں نے کشیدگی کا خاتمہ کرنے کی اپیل کی ہے۔
سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں حکام انسانی حقوق کے بین الاقوامی قانون کی پاسداری کریں۔
احتجاج کو پرامن ہونا چاہیے اور اس میں انسانی جانوں اور املاک کو تحفظ دینا ضروری ہے۔ملک میں اقوام متحدہ کی ٹیم نے انہی مطالبات کو دہراتے ہوئے ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں سے تعزیت کی ہے اور حکام سے کہا ہے کہ وہ طاقت کے غیرمتناسب استعمال سے گریز کریں اور مظاہروں سے نمٹنے کی کارروائی میں انسانی حقوق کے بین الاقوامی قانون کو مدنظر رکھیں۔
ٹیم کا کہنا ہے کہ اظہار، اطلاعات کے حصول اور پرامن اجتماع کی آزادی بنیادی انسانی حق ہے جس کی ضمانت نیپال اور بین الاقوامی قانون میں دی گئی ہے۔ طاقت کے حد سے زیادہ استعمال کے تمام الزامات کی فوری، آزادانہ، غیرجانبدارانہ اور شفاف انداز میں تحقیقات ہونی چاہئیں۔
مزید اہم خبریں
-
پاکستان: وسیم کی کہانی جسے تعلیمی غربت کے اندھیرے میں ملی روشنی
-
تاریخ میں پہلی بار غذائی قلت بچوں میں موٹاپے کا سبب، یونیسف
-
ایرانی جوہری تنصیبات کی نگرانی بحال کرنے کا معاہدہ ہوگیا، آئی اے ای اے
-
جتنا قرضہ 74 سالوں میں لیا گیا، اس کا 80 فیصد صرف ساڑھے 3 سالوں میں لے لیا گیا
-
پاکستان نے اسرائیل کیخلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی درخواست دےدی
-
پنجاب میں مہنگائی کا بے قابو طوفان امڈ آیا
-
قطر پر اسرائیلی حملہ ملکی خودمختاری کی خلاف ورزی، یو این چیف
-
سوڈان: لوگوں کو بوچڑ خانوں میں تشدد کر کے مارا گیا، تحقیقاتی کمیشن
-
نپیال: احتجاجی مظاہروں میں 19 ہلاکتوں پر وزیراعظم مستعفی
-
یو این امن کاری تنازعات میں پھنسے لوگوں کے تحفظ کا نام، ژاں پیئر لاکوا
-
دنیا کے عسکری اخراجات ریکارڈ 2.7 ٹریلین ڈالر تک پہنچ گئے، رپورٹ
-
یو این جنرل اسمبلی کی نئی صدر جرمنی کی اینالینا بیئربوک نے حلف اٹھا لیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.