کشمیری قانون ساز معراج ملک کی گرفتاری کے خلاف مظاہروں کو روکنے کے لئے ضلع ڈوڈہ میں سخت کرفیو نافذ

جمعرات 11 ستمبر 2025 15:39

جموں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 ستمبر2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیر میں کشمیری قانون ساز معراج ملک کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتاری اورضلع ڈوڈہ میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں کے بعد سخت کرفیو نافذ کر دیاگیا ۔ سخت سکیورٹی انتظامات کے باوجود ڈوڈہ اور کشتواڑ اضلاع میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض حکام نے کرفیو نافذ کرکے بھاری تعداد میں بھارتی پیراملٹری فورسز کو تعینات اور ڈوڈہ کے تمام داخلی راستوں کی ناکہ بندی کر دی ہے ۔ وسطیٰ ڈوڈہ میں سڑکوں اور گلیوں کو خاردار تاروں کے ذریعے بند کر دیا گیا ہے اورلوگوں کو گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے ۔ڈوڈہ کے ایک رہائشی نے دی وائر کو بتایاکہ مزید قابض فورسز کو علاقے میں تعینات کیاجارہاہے۔

(جاری ہے)

ضلع میں موبائل انٹرنیٹ سروسزبدستور معطل ہیں اور کشتواڑ سے ملحقہ علاقوں میں بھی پابندیاں سخت کردی گئی ہیں۔ایک مقامی صحافی جنہوں نے نام ظاہر نہیں کیا نے ڈوڈہ کے موجودہ ماحول کا موازنہ اگست2019میں جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370کی منسوخی کے بعد کی صورتحال سے کیاہے۔ انہوں نے کہاکہ پورے ضلع میں سخت پابندیاں عائد ہیں اور میڈیا کو بھی صورتحال رپورٹ کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔

ڈوڈہ میں تمام دکانیں، تعلیمی ادارے، بینک اور سرکاری دفاتر بند ہیں اور سرکاری اور نجی ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب ہے۔سخت پابندیوں کے باوجود ڈوڈہ کے علاقے گندوہ میں معراج ملک کے حامیوں نے ان کی غیر قانونی گرفتاری کے خلاف احتجاج کیا اور اس موقع پر مظاہرین کی بھارتی فورسز کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔ مرکزی ڈوڈہ شہر میں بھی ایسا مظاہرہ کیاگیاہے ۔

بھارتی فورسز نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا جس سے وہ منتشر ہو گئے۔ بھلیسہ میں مظاہرین نے خاموش دھرنا دیا تاہم پولیس کی آمد کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے ۔ مزید مظاہروں کو روکنے کے لئے ضلع بھر میں مبینہ طور پر خواتین سمیت درجنوں افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ کشتواڑ کے علاقے چترو میں مظاہرین نے معراج ملک کی حمایت میں مارچ کیا۔ مظاہرین نے بھارت مخالف نعرے لگائے اور معراج ملک کی رہائی کا مطالبہ کیا ۔