Live Updates

میانمار خانہ جنگی: لوگ مسلسل موت کے ڈر میں جینے پر مجبور، فلیپو گرینڈی

یو این جمعہ 12 ستمبر 2025 05:45

میانمار خانہ جنگی: لوگ مسلسل موت کے ڈر میں جینے پر مجبور، فلیپو گرینڈی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 12 ستمبر 2025ء) پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر فلیپو گرینڈی نے کہا ہے میانمار میں ہزاروں لوگ روزانہ موت کے خوف میں زندگی گزارتے ہیں جہاں خانہ جنگی نے لاکھوں افراد کو بے گھر کر دیا ہے۔

انہوں نے میانمار کا سہ روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد بتایا ہے کہ ملک میں خانہ جنگی اور قدرتی آفات سے متاثرہ بہت سے علاقوں تک امدادی رسائی کا فقدان ہے جس کے باعث ہزاروں ضرورت مند انسانی امداد سے محروم ہیں۔

فضائی بمباری، شدید غربت، املاک کی تباہی اور جنگی مقاصد کے لیے جبری بھرتی نے ان کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔

Tweet URL

ہائی کمشنر نے کہا ہے کہ لوگوں کو تشدد سے تحفظ اور باوقار طور سے اپنے گھروں کو واپسی کا موقع ملنا چاہیے۔

(جاری ہے)

ملک میں حکومتی فوج اور اس کی مخالف ملیشیاؤں کے مابین جاری لڑائی کے باعث لاکھوں لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں جبکہ مارچ میں آنے والے شدید زلزلے نے خوراک سمیت امدادی ضروریات میں مزید اضافہ کر دیا ہے جن سے نمٹنے کے لیے بہت بڑے پیمانے پر وسائل کی ضرورت ہے۔

امن و تحفظ کی خواہش

پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کا ادارہ (یو این ایچ سی آر) اپنے شراکت داروں اور مقامی لوگوں کے تعاون سے ضرورت مند لوگوں کو مدد اور تحفظ پہنچانے کے لیے کوشاں ہے جبکہ مقامی آبادیوں میں پرامن بقائے باہمی کو فروغ دینے کے لیے کوششیں بھی جاری ہیں۔

ان مقاصد کے لیے ادارے کو رواں سال ملک میں امدادی مقاصد کے لیے 88.3 ملین ڈالر کی ضرورت ہے۔

رواں سال مارچ میں آنے والے زلزلے نے ملکی دارالحکومت نے پی دا سمیت بہت سے علاقوں کو متاثر کیا ہے۔ امدادی وسائل کی قلت کے باعث لوگوں کو ضروری مدد پہنچانے میں مشکلات درپیش ہیں۔ اندرون و بیرون ملک نقل مکانی کرنے والے لوگ اپنے گھروں کو واپسی، تحفظ، سلامتی اور امن چاہتے ہیں۔

جولائی میں کئی علاقوں میں آنے والے سیلاب کے باعث ہزاروں لوگوں کے گھر تباہ ہو گئے تھے۔ شمالی ریاست راخائن سے تعلق رکھنے والی روہنگیا اقلیتی آبادی کے مسائل کہیں زیادہ ہیں۔ گزشتہ سال ڈیڑھ لاکھ لوگوں نے ہمسایہ ملک بنگلہ دیش کی جانب نقل مکانی ہے کہ جبکہ 2017 میں 750,000 روہنگیا بنگلہ دیش میں آئے تھے۔

امدادی وسائل کی قلت

رواں سال میانمار کے لیے اقوام متحدہ کے طلب کردہ وسائل میں سے اب تک 22 فیصد ہی مہیا ہو سکے ہیں۔

فلیپو گرینڈی روہنگیا آبادی و دیگر اقلیتوں کی صورتحال پر 30 ستمبر کو نیویارک میں ہونے والی اعلیٰ سطحی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ انہوں نے ان لوگوں کی اپنے ملک میں محفوظ اور مستحکم واپسی کے لیے علاقائی اور عالمی سطح پر مضبوط اقدامات کے لیے زور دیا ہے۔

انہوں نے میانمار تنازع کے تمام فریقین سے کہا ہے کہ وہ اس بحران کو حل کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کریں۔ روہنگیا اور دیگر اقلیتی برادریوں کے انسانی حقوق کی بحالی اور ان کے مسائل کا پائیدار حل تلاش کرنا عالمی برادری کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات