
افغانستان: یو این کی خواتین امدادی کارکنوں پر بھی طالبان نے لگائیں پابندیاں
یو این
جمعہ 12 ستمبر 2025
05:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 12 ستمبر 2025ء) افغانستان میں زلزلہ متاثرین کے لیے اقوام متحدہ کی امدادی کارروائیاں جاری ہیں جہاں اس آفت سے متاثرہ 457,000 لوگوں کی مدد کے لیے 140 ملین ڈالر کے امدادی وسائل درکار ہیں۔
اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے نیویارک میں معمول کی پریس بریفنگ کے موقع پر بتایا ہے کہ مشرقی افغانستان میں آنے والے حالیہ زلزلے سے تقریباً 400 دیہات متاثر ہوئے ہیں جن میں 80 سے زیادہ کو بری طرح نقصان پہنچا۔
ان علاقوں 6,000 گھر تباہ ہو گئے ہیں۔
اقوام متحدہ نے اپنے شراکت داروں کے تعاون سے کم از کم 60,000 افراد تک امدادی خوراک پہنچائی ہے جبکہ غذائی قلت کا شکار بچوں اور حاملہ و دودھ پلانے والی خواتین کو خصوصی غذائی مدد فراہم کی گئی ہے۔
(جاری ہے)
دیگر امدادی اقدامات میں متاثرین کو ہنگامی پناہ اور گھروں کی مرمت کے سامان کی فراہمی، صحت و صفائی سے متعلق امداد، نفسیاتی و سماجی مدد اور صنفی بنیاد پر تشدد سے بچاؤ کی خدمات شامل ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں دو درجن سے زیادہ متحرک طبی ٹیمیں تعینات کی جا چکی ہیں جن کے ساتھ ادویات، طبی آلات، ضروری سامان اور ایمبولینس گاڑیاں بھی بھیجی گئی ہیں۔
امدادی ماہرین نے کہا ہے کہ متاثرین کی مدد جاری رکھنے کے لیے بہت زیادہ وسائل کی ضرورت ہے۔ ترجمان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اس نازک وقت میں افغان عوام کی مدد کے لیے اپنی کوششیں تیز کرے جبکہ سردی کا موسم تیزی سے قریب آ رہا ہے۔
خواتین کارکنوں پر پابندیاں
ترجمان نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے لیے کام کرنے والی خواتین امدادی کارکنوں پر پابندیوں کے باعث خاص طور پر زلزلہ زدہ علاقوں میں امدادی کام کو خطرات لاحق ہیں۔
ملک میں اقوام متحدہ کا امدادی مشن (یوناما) اس معاملے پر طالبان حکام سے رابطے میں ہے جس نے مطالبہ کیا ہے کہ یہ پابندیاں فوری طور پر ختم کی جائیں تاکہ افغان عوام کو درکار ضروری امداد کی فراہمی جاری رکھی جا سکے۔
ترجمان نے بتایا کہ 7 ستمبر کو افغان سیکیورٹی فورسز نے اقوام متحدہ کی خواتین امدادی کارکنوں کو کابل میں اقوام متحدہ کے مرکز میں داخل ہونے سے روک دیا۔
اس کے بعد یہ پابندی ملک بھر میں اقوام متحدہ کے دفاتر پر لاگو کر دی گئی۔ اسے نافذ کرنے کے لیے کابل، ہرات، اور مزارِ شریف میں اقوام متحدہ کے دفاتر کے داخلی راستوں پر سیکیورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔ایسی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں کہ حکام خواتین عملے کو متاثرہ علاقوں میں جانے سے روک رہے ہیں جبکہ انہیں ایران اور پاکستان سے واپس آنے والے افغان شہریوں کے لیے قائم مراکز تک رسائی سے بھی روکا جا رہا ہے۔
انسانی حقوق کی خلاف ورزی
اقوام متحدہ نے واضح کیا ہے کہ یہ اقدامات اقوام متحدہ اور افغانستان کے طالبان حکام کے مابین طے پانے والے معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ ان رکاوٹوں کے پیشِ نظر 'یوناما' اور اقوام متحدہ کے امدادی اداروں نے عملے کے تحفظ کو یقینی بنانے اور امدادی کام جاری رکھنے کے لیے متبادل حکمت عملی ترتیب دی ہے۔
ترجمان نے کہا ہےکہ ادارہ اس مشکل وقت میں افغان عوام کی خدمت جاری رکھنا چاہتا ہے لیکن یہ پابندیاں نہ صرف انسانی اصولوں کی خلاف ورزی ہیں بلکہ ان سے انسانی جانوں کو بھی خطرہ لاحق ہے۔
مزید اہم خبریں
-
افغانستان: یو این کی خواتین امدادی کارکنوں پر بھی طالبان نے لگائیں پابندیاں
-
میانمار خانہ جنگی: لوگ مسلسل موت کے ڈر میں جینے پر مجبور، فلیپو گرینڈی
-
یو این سلامتی کونسل کی قطر پر اسرائیلی حملے کی مذمت
-
غزہ: غذائیت کی کمی کا شکار بچوں کی تعداد میں خطرناک اضافہ
-
چیف جسٹس کا سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ ججز اور بیواوں کی سیکورٹی کیلئے اہم فیصلہ
-
صرف 1 ماہ میں بھارت سے کروڑوں روپے کی امپورٹس
-
نیتن یاہو اور حواریوں کو واضح کردوں کہ اگر پاکستان کی طرف آئے تو لگ پتا جائے گا
-
امریکا کی اول آخر ترجیح اسرائیل ہی ہے، مسلم امہ کو یہ مسئلہ حل کرنا پڑے گا
-
جلال پور پیر والا کو سیلاب سے بچانے کی کوشش کرنے والا ڈی ایس پی معطل
-
ایل این جی مہنگی کر دی گئی
-
1.77 ارب ڈالرز کا معاہدہ ختم
-
خیبرپختونخواہ میں ایک آئینی جبکہ پنجاب میں غیرآئینی حکومت قائم ہے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.