ڈوڈہ میں کرفیو جاری ،اسکول بند، انٹرنیٹ سروسزمعطل ، 80افراد گرفتار

جمعہ 12 ستمبر 2025 17:47

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 ستمبر2025ء) غیر قانونی طورپربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں بھارتی قابض انتظامیہ نے ایک بار پھرکل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء میر واعظ عمر فاروق کو سرینگر میں انکی رہائش گاہ پرنظر بند کر کے نماز جمعہ کی اداکرنے کیلئے تاریخی جامع مسجد جانے کی اجازت نہیں دی۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق میرواعظ نے جامع مسجد میں منعقد ہونیوالی مجلس رحمت اللعالمین سے بھی خطاب کرنا تھا۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں، میرواعظ نے پابندیوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں سے پہلے ہی انکے بنیادی سیاسی اور انسانی حقوق چھین لئے گئے ہیں اور اب انکی مذہبی آزادی میں بھی مسلسل مداخلت کی جارہی ہے ۔ انہوں نے درگاہ حضرت بل پر اشوکا کے نشان والی تختی کی تنصیب ، سلامی کیلنڈر کی تعطیلات میں ردوبدل اور مساجد میں مذہبی تقاریب کے انعقاد کی اجازت نہ دینے کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ یہ تمام اقدامات مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں بے جا مداخلت ہیں۔

(جاری ہے)

قابض انتظامیہ نے درگاہ حضرت بل سرینگر کے گرد بھارتی فورسز کی اضافی نفری تعینات کر کے صرف محدود تعداد میں کشمیریوں کو نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت دی۔ مبصرین کے مطابق میرواعظ کی گھر میں نظر بندی اور درگاہ حضرت بل میں پابندیوں کا واضح مقصدنماز جمعہ کے بعد درگاہ کی بے حرمتی کے خلاف کشمیریوں کو احتجاجی مظاہرے کرنے سے روکنا تھا۔ ادھر ایم ایل اے معراج ملک کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے ضلع ڈوڈہ میں آج مسلسل چوتھے روز بھی سخت پابندیاں نافذ رہیں ۔

نما زجمعہ کے بعد احتجاجی مظاہروں کے خوف سے ضلع کے بعض علاقوں میں کرفیو نافذ رہا جبکہ پولیس اہلکار گاڑیوں پر گشت اور لائوڈ اسپیکر کے ذریعے لوگوں کو گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کرتے رہے ۔ ضلع میں تمام اسکول بند اور انٹرنیٹ سروس معطل ہیں۔ پیر کومعراج ملک کی گرفتاری کے بعد سے متعدد خواتین سمیت 80سے زائد افراد کوگرفتار کیاگیاہے۔

سخت پابندیوں اور بڑے پیمانے پر گرفتاریوں سے ضلع کی کشیدہ صورتحال کی عکاسی ہوتی ہے ۔دریں اثناقابض انتظامیہ نے محمد مقبول کی 3 کنال اور 15مرلہ اراضی اور بارہمولہ میں محمد رفیق کی4 کنال اور 17مرلہ اراضی کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے تحت ضبط کر لیا ہے۔ 5اگست 2019کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے مودی حکومت نے کشمیریوں کے گھروں ، زمینوں اور دیگر املاک کی ضبطی کا سلسلہ تیز کر دیاہے۔ سرینگر کے بلیوارڈ روڈ پر واقع نہرو پارک کے قریب بھارتی پیراا ملٹری اہلکاروں کی گاڑی کی دانستہ ٹکر سے ایک کشمیری نوجوان آصف احمد راتھر شہید ہو گیا۔