ژ* فیصل آباد ،تاجر قیادت کا پنجاب کو مجوزہ12صوبوں میں تقسیم کرنے کی حمایت

جمعہ 12 ستمبر 2025 21:25

w فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 ستمبر2025ء)ملک کی اعلیٰ تاجر قیادت نے آبادی کے لحاظ سے ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کو مجوزہ بارہ صوبوں میں تقسیم کرنے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے نہ صرف پنجاب کی تیز رفتار ترقی کو یقینی بنایا جا سکے گا بلکہ وسائل کی منصفانہ تقسیم سے لوگوں میں احساس محرومی کو بھی کم کرنے میں مدد ملے گی۔

یہ بات آج سابق وزیر اور یونائیٹڈبزنس گروپ کے پیٹر ن اِن چیف ایس ایم تنویر ، فیڈریشن آف پاکستان چیمبر ز آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدرعاطف اکرام شیخ ، فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر ریحان نسیم بھراڑہ ، سابق صدر فیصل آباد چیمبر میاں جاوید اقبال اور ایف پی سی سی آئی کی نائب صدر محترمہ قراة العین نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

(جاری ہے)

مسٹر ایس ایم تنویر نے کہا کہ آبادی کے پھیلائو کی وجہ سے پنجاب کو چلانے میں انتظامی مشکلات درپیش ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے معاملات میں ہمیں پتہ ہی نہیں چلتا کہ ان معاملات کی منظوری لاہور سے ملنی ہے یا اسلام آباد سے ۔ انہوں نے کہا کہ نئے صوبے بنانے سے ممکن ہے ٹیکسوں میں معمولی ردو بدل کرنا پڑے مگر اس کے برعکس اس سے لوگوں کو فائدے زیادہ ملیں گے اور انتظامی طور پر معاملات کو زیادہ بہتر اور زمینی حقائق کے مطابق چلایا جا سکے گا۔

فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ ملک کے بعض حصوں کو آبادی اور آمدن کے حوالے سے اُن کا پورا حصہ نہ ملنے کی بھی شکایات ہیں۔ جبکہ پنجاب میں نئے صوبے بننے سے انتظامی امور کو بہتر طور پر چلانے اور جلد فیصلہ سازی میں بھی مددملے گی۔ عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی کی کوششوں سے پالیسی ریٹ 23سے 11فیصد تک آگیا ہے تاہم معاشی ترقی ، برآمدات میں اضافے اور نئے کاروبار اور صنعتیں لگانے والوں کی حوصلہ افزائی کیلئے اس کو 5یا 6فیصد پر لایا جائے۔

فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر ریحان نسیم بھراڑہ نے کہا کہ فیصل آباد کو الگ صوبہ بنانے سے اس کے مسائل کو ترجیحی طور پر حل کیا جا سکے گا جبکہ وسائل کی منصفانہ تقسیم کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔انہوں نے کہا کہ فیصل آباد چیمبرنے حکومت اور تاجر برادری کے درمیان تعاون کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ ہمارا مقصد ایک ایساماحول پیدا کرنا ہے جہاں تجارت اور صنعت پھل پھول سکے، روزگار پیدا ہو اور قومی معیشت کو فروغ ملے۔

ایف سی سی آئی کے اراکین کو معیاری خدمات فراہم کرنا اور مقامی اور بین الاقوامی سطح پر اپنے کاروبار کو فروغ دینا۔ فیصل آباد میں خاص طور پر معاشی خوشحالی اور کمیونٹی کے معیار زندگی کو بڑھانے کے پختہ عہد کے ساتھ اعلیٰ سطح پر کاروباری برادری کی مؤثر آواز بلند کرنا۔ سابق صدر فیصل آباد چیمبر اور گروپ ہیڈ میاں جاوید اقبال نے بھی پنجاب میں نئے صوبے بنانے کی حمایت کی اور کہا کہ اس سے یہاں صنعتیں لگانے والوں کو انتظامی مشکلات سے نجات ملے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر چہ پالیسی ریٹ کو 23سے کم کر کے 11فیصد کر دیا گیا ہے تاہم اب بھی یہ شرح علاقائی ممالک کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے جس میں مزید کمی سے نہ صرف ہماری پیداواری لاگت میں کمی آئے گی بلکہ ہماری برآمدات بھی عالمی منڈیوں میں مسابقت کی پوزیشن میں آسکے گی۔ انہوں نے کہا کہ نئے صوبے بننے سے فیصل آباد شہر کی میڈیکل سہولیات میں اضافہ ہوگا اور لوگوں کو بہتر سہولیات مل سکیں گی۔

فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈانڈسٹری کی نائب صدر محترمہ قراة العین نے کہا کہ انتظامی طور پر چھوٹے صوبے بنانے کی ابتدا حضرت عمر فاروق ؓ کے دور میں شروع ہوئی تھی جس کا مقصد بھی انتظامی اور مالیاتی طور پر حالات میں بہتری لانا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی یہ نظریہ اپنی پوری افادیت سے زندہ ہے اور ہمیں انتظامی اور دیگر فائدوں کے ساتھ ساتھ اس کو صحابہ کی سنت سمجھ کے اس پر عمل کرنا چاہیی