سرکاری اراضی کو پائلٹ پراجیکٹ کیلئے ’’آرگینک زونز ‘‘قرار دیا جائے‘ نجم مزاری

ہفتہ 13 ستمبر 2025 11:48

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 ستمبر2025ء) آرگینک خوراک اور مصنوعات پر ریسرچ کرنے والے ادارے کے سربراہ نجم مزاری نے کہا ہے کہ پاکستان عالمی مارکیٹوں میں اپنا شیئر وصول کرنے کیلئے آرگینک زراعت کو قومی زرعی پالیسی کا حصہ بنا کر کسانوں کی تربیت ، سرٹیفکیشن اور برآمدات کے لیے فریٹ میں سبسڈی فراہم کرے ،چاروں صوبوں میں سرکاری اراضی کو پائلٹ پراجیکٹ کیلئے ’’آرگینک زونز ‘‘قرار دیا جائے ۔

ان خیالات کا اظہارانہوںنے مقامی ہال میں ’’ دنیا میں آرگینک خوراک کا بڑھتا رجحان ‘‘ کے موضوع پر منعقدہ مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پرآرگینک زراعت کے ماہرین بھی موجود تھے جنہوںنے اپنی تجاویزپیش کیں۔ نجم مزاری نے کہا کہ پاکستان سے آرگینک چاول، خشک میوہ جات، شہد اور دیگر مصنوعات کی محدود مقدار میں برآمدات ہو رہی ہیں جوبین الاقوامی طلب کے لحاظ سے بہت کم ہے، امریکہ، یورپ، جاپان، چین ،سعودی عرب ، قطر ، ملائیشیاء اور متحدہ عرب امارات ان مصنوعات کے بڑے خریدار ہیں، خاص طور پر یورپی یونین کی جانب سے گرین ڈیل کے تحت کیمیکل فری مصنوعات کی درآمدات میں تیزی آئی ہے۔

(جاری ہے)

پاکستانی آرگینک خوراک اور مصنوعات کی عالمی معیارکے مطابق سرٹیفکیشن ، لیبلنگ اور پیکنگ کے ذریعے برآمدات میں اضافہ ممکن ہے بلکہ دیہی معیشت کو بھی نئی زندگی مل سکتی ہے۔انہوںنے کہا کہ آرگینک شعبہ محض ایک عارضی رجحان نہیں بلکہ مستقبل کی ضرورت بن چکا ہے، پاکستان میں اس شعبے کی ترقی کے لیے مربوط پالیسی، سرٹیفکیشن کے موثر نظام، کسانوں کی تربیت اور عالمی منڈیوں تک رسائی کے لیے حکومتی سرپرستی نا گزیر ہے۔انہوںنے کہا کہ زرعی یونیورسٹیوں میں آرگینک زرعی ریسرچ سیلزقائم کیے جائیں تاکہ تحقیق اور جدید تکنیک مقامی کسانوں تک پہنچائی جا سکے۔آرگینک ایکسپورٹ کلپسٹرز بنائے جائیں جس سے پروڈیوسرز، پیکرز اور ایکسپورٹرز کوایک پلیٹ فارم مہیا ہو سکے گا ۔