پنجاب یونیورسٹی وچین یونیورسٹی زرعی پیداوار بڑھانے کیلئے مشترکہ تحقیقی منصوبے شروع کریں گی،ترجمان

ہفتہ 13 ستمبر 2025 20:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 ستمبر2025ء) زرعی اختراعات اور دو طرفہ تعاون کو آگے بڑھانے کی جانب ایک اہم قدم کے طور پر پنجاب یونیورسٹی ڈیپارٹمنٹ آف پلانٹ بریڈنگ اینڈ جینیٹکس کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر محمد اشفاق، ڈاکٹر محمد علی کلاسرا اور ڈاکٹر عبدالرشید نے چینی ماہرین کے وفد اورپروفیسر یوان کے ساتھ ایک اعلی سطحی میٹنگ کی میزبانی کی۔

ترجمان کے مطابق میٹنگ کا مرکز زرعی سائنس اور ٹیکنالوجی میں سٹریٹجک تعاون کا فروغ تھا،جس میں موسمیاتی لچکدار فصلوں کی اقسام اور خوراک کی حفاظت پر زور دیا گیا۔ اس موقع پر موسم اور آب و ہوا کے خلاف مزاحمتی فصلوں کی منتقلی اور مشترکہ ترقی کی راہوں پر روشنی ڈالی گئی، جس کا مقصد دونوں ممالک میں پائیدار زراعت کو فروغ دینا ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر محمد اشفاق نے کہاکہ سائنسی تعاون فصل کی بہتری اور فصل کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے مشترکہ تحقیقی اقدامات اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے لچکدار بنانے کے لیے مفید ثابت ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاک چین تعلقات کے لیے مستقبل کے تناظر، مشترکہ زرعی اہداف اور جدت کے ذریعے تعلقات کو مضبوط بناناہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک اور بیلٹ اینڈ روڈ کے تحت ٹیکنالوجی کا تبادلہ،پاک چین اقتصادی راہداری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پارٹنر ممالک میں ٹیکنالوجی کی فراہمی کو آسان بناناہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ تعاون کے معاہدے، دونوں فریقین نے مستقبل قریب میں باضابطہ تعاون کے فریم ورک کو حتمی شکل دینے پر اتفاق کیا۔

تعلیمی تبادلے کے پروگرام، باہمی سیکھنے اور صلاحیت کی تعمیر کو فروغ دینے کے لیے کراس کنٹری سٹوڈنٹ اور فیکلٹی ایکسچینج پروگراموں کے لیے منصوبے بنائے گئے۔انہوں نے چینی وفد کے پروفیسر یوآن گوبا، پروفیسر لی ین، پروفیسر شین ژیانگلنگ، مسٹر جیانگ ماو شوانگ اور مسٹر ہو یونگ فینگ کا بھی ان کی بصیرت انگیز شراکت اور مستقبل کے تحقیقی تعاون کے عزم کے لیے تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ اجلاس زرعی بہترین کارکردگی کے ہمارے مشترکہ حصول میں ایک امید افزا باب کی نشاندہی کرتا ہے۔ پلانٹ بریڈنگ اینڈ جینیٹکس کا شعبہ پاکستان کے زرعی شعبے میں جدت، پائیداری اور تعلیمی ترقی کو آگے بڑھانے کے اپنے مشن کے ایک سنگ بنیاد کے طور پر بین الاقوامی تعاون کو آگے بڑھا رہا ہے۔