Live Updates

سیلابی نقصانات کا تخمینہ مردم شماری، زرعی شماری اور اکنامک سینسز ڈیٹا سے لگانے کا فیصلہ

مردم شماری، زرعی شماری اور اکنامک سینسز سے حاصل ڈیٹا اور سافٹ ویئر استعمال کیے جائیں گے، ذرائع

اتوار 14 ستمبر 2025 15:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 ستمبر2025ء)حکومت نے پاکستان میں سیلاب سے نقصانات کے تخمینے کے لیے مردم شماری اور زرعی شماری کا ڈیٹا استعمال کرنے کا فیصلہ کرلیا ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق حکومت نے ملک میں حالیہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا حتمی تخمینہ لگانے کے لیے جدید طریقہ کار اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق اس مقصد کے لیے مردم شماری، زرعی شماری اور اکنامک سینسز سے حاصل ڈیٹا اور سافٹ ویئر استعمال کیے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق زرعی شماری کے ڈیٹا سے فصلوں اور مویشیوں (لائیو اسٹاک) کو پہنچنے والے نقصانات کا تجزیہ کیا جائے گا جبکہ اکنامک سینسز سے انفرا اسٹرکچر اور کاروبار کی تباہی کا اندازہ لگایا جائے گا۔حکام کے مطابق حالیہ اکنامک سینسز کے دوران ملک بھر کی عمارتوں کو جیو ٹیگ کیا گیا تھا، جس کی بدولت بزنس سینٹرز، اسکول، کالجز، جامعات اور مساجد سمیت دیگر عمارتوں کو پہنچنے والے نقصان کی درست تفصیلات سامنے لائی جاسکیں گی۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ اضلاع، بلاکس اور گاؤں کی سطح پر سیلابی نقصانات کے تخمینے میں یہ ڈیٹا مددگار ثابت ہوگا۔وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے ادارہ شماریات کو ہدایات جاری کی ہیں کہ اس جدید نظام کے ذریعے نقصانات کے تخمینے کا عمل فوری طور پر شروع کیا جائے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات