ّہاتھ سے بنے قالینوں کا عالمی حجم2032 تک 4.3فیصد اوسط گروتھ ریٹ کیساتھ بڑھے گا‘اعجازالرحمان

:شمالی امریکہ ،یورپ اہم مارکیٹیں،مشرق وسطی ،افریقہ ،لاطینی امریکہ میں بھی طلب میں اضافہ ہو رہاہے‘ چیئر پرسن سی ٹی آئی

اتوار 14 ستمبر 2025 20:05

Dلاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 ستمبر2025ء) کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن اعجاز الرحمان نے کہا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی ،آٹومیشن ،مصنوعی ذہانت اور اس طرز کی دیگر تبدیلیوں نے روایتی صنعتوں کو بھی یکسر بدل کر رکھ دیا ہے ،اس سے نہ صرف روزگار کے نئے ماڈل سامنے آرہے ہیں بلکہ مہارتوں کے نئے رجحانات روایتی مینوفیکچرنگ کی جگہ لے رہے ہیں،پاکستان کے ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت سے وابستہ افراد عالمی منظرنامے میں اپنی موجودہ سرگرمیوں کو نئے تقاضوں کے مطابق ڈھالیں اور ریئل ٹائم مارکیٹ ڈیٹا، نئے رجحانات اور تجزیوں سے فائدہ اٹھا کر برآمدات میں اضافہ کریں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں ہاتھ سے بنے قالینوں کے مینو فیکچررز اور برآمد کنندگان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کو درپیش مشکلات ،دنیا میں بدلتے رجحانات کے مطابق حکمت عملی کی تیاری اور آئندہ ماہ لاہور میں منعقد ہونے والی عالمی نمائش کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ چیئر پرسن سی ٹی آئی اعجاز الرحمان نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی جدت ہر شعبے پر کئی طرح کے اثرات مرتب کر رہی ہے ،ان غیر معمولی حالات میں ہاتھ سے بنے قالینوں کے اسٹیک ہولڈرز کو بھی نئی پیشرفت سے بھرپوراستفادہ کرنا چاہیے تاکہ ہماری صنعت بھی اپنے کام اور مصنوعات کو نئے انداز میں پیش کر سکے۔

ہاتھ سے بنے قالینوں کی عالمی مارکیٹ کومستقبل کے تناظر میں دیکھتے ہوئے عملی شعبوں میں ٹیکنالوجی کے استعمال پر بھرپور توجہ مرکوز کرنا ہو گی کیونکہ خریدار معیار اور دستکاری کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں، دنیا بھر میں افراد کی آمدنی میں اضافے سے ہاتھ سے بنے قالینوں کی مانگ میں اضافہ متوقع ہے ،آن لائن خریداری کے بڑھتے رجحان نے بھی عالمی خریداروں کا مینوفیکچررز تک پہنچنا آسان بنا دیا ہے، آن لائن پلیٹ فارمز نہ صرف مصنوعات کی دستیابی میں اضافہ کرتے ہیں بلکہ انہیںمختلف ثقافتی پس منظر سے تعلق رکھنے والے ڈیزائن ڈھونڈے میں معاونت دیتے ہیں۔

ریٹیل میں یہ ڈیجیٹل تبدیلی مارکیٹ کو مستحکم اور وسعت دینے میں مدد دے رہی ہے اوردنیا بھر کے خریداروں کو مختلف خطوں سے منفرد انداز اور دستکاری والے قالین حاصل کرنے کے مواقع فراہم کرتی ہے۔اعجاز الرحمان نے مزید کہا کہ ہاتھ سے بنے قالینوں کی عالمی مارکیٹ ترقی کی جانب گامزن ہے جس کا عالمی حجم اندازاً16.9 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے اور یہ 2032 تک 4.3 فیصد کے کمپائونڈ اینول گروتھ ریٹ کے ساتھ بڑھے گی۔

علاقائی طور پر ایشیا ء پیسفک ہاتھ سے بنے قالینوں کی سب سے بڑی مارکیٹ رہے گی کیونکہ پاکستان ،بھارت، چین اور نیپال جیسے ممالک میں بڑی پیداوار کی صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے خریداروں کے حوالے سے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ شمالی امریکہ اور یورپ اہم مارکیٹیںہیں جہاں منفرد اور پائیدار ہوم ڈیکور مصنوعات میں دلچسپی رکھنے والے صارفین کا ایک بڑھتا ہوا طبقہ موجود ہے،مشرق وسطی اور افریقہ کے ساتھ ساتھ لاطینی امریکہ میں بھی طلب میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، ان خطوں کے صارفین ہاتھ سے بنے قالینوں کی جمالیاتی اور ثقافتی اہمیت سے زیادہ آگاہ ہو رہے ہیں۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ ماہ اکتوبر میں لاہور میں منعقد ہونے والی ہاتھ سے بنے قالینوں کی عالمی نمائس اس صنعت کے اسٹیک ہولڈرز اور آنے والے غیر ملکی خریداروںکوعالمی مارکیٹ آئوٹ لک 2032 میں دستیاب مواقع کی بنیاد پر حکمت عملی تیار کرنے کاشاندار موقع فراہم کرے گی ۔