ملکی تاریخ کی پہلی قومی انسداد سرویکل کینسر مہم کا آغاز ہوگیا

انسداد سروائیکل کینسر ویکسی نیشن مہم 15تا 27 ستمبرجاری

پیر 15 ستمبر 2025 16:46

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2025ء) ملکی تاریخ کی پہلی قومی انسداد سرویکل کینسر مہم کا آغاز ہوگیا ، 9 سے 14 سال کی بچیوں کو مفت ویکسین فراہم کی جائے گی۔تفصیلات کے مطابق سندھ میں لڑکیوں کو ہیومن پیپلوما وائرس (ایچ پی وی)سے بچا ؤکی ویکسین لگانے کی مہم کا آغاز ہوگیا، انسداد سروائیکل کینسر ویکسی نیشن مہم 15تا 27 ستمبرجاری رہے گی۔

محکمہ صحت سندھ کی جانب سے "صحت مند بیٹی، صحت مند گھرانہ کے عنوان سے تقریب کراچی کے خاتونِ پاکستان گرلز اسکول میں منعقد ہوئی، جس کا افتتاح صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کیا۔پہلی ویکسین خاتون پاکستان گورنمنٹ گرلز اسکول کی طالبہ کو لگائی گئی۔تقریب میں وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ، سماجی رہنما اور زندگی ٹرسٹ کے صدر شہزاد رائے، پروجیکٹ ڈائریکٹر ای پی آئی سندھ راج کمار، عالمی ادارہ صحت، یونیسف اور دیگر بین الاقوامی اداروں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

محکمہ صحت نے بتایا کہ 9 سے 14 سال کی بچیوں کو یہ ویکسین مفت فراہم کی جائے گی جو تمام سرکاری اسکولوں اور صحت مراکز پر دستیاب ہوگی، سندھ میں 41 لاکھ بچیوں کو یہ ویکسین لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر صحت سندھ عذرا فضل پیچوہو نے کہا کہ سروئیکل کینسر خواتین میں سب سے زیادہ پایا جانے والا مرض ہے، جو دیر سے تشخیص ہونے کی وجہ سے جان لیوا ثابت ہوتا ہے، ایچ پی وی واحد وائرس ہے جس کے خلاف ویکسین کے ذریعے کینسر سے بچاؤ ممکن ہے۔

انہوںنے کہا کہ ویکسین اسکولز، بنیادی مراکز اور آئوٹ ریچ طریقہ کار کے تحت کی جائے گی۔ سروائیکل کینسر خواتین میں سب سے زیادہ پایا جانے والا کینسر ہے ۔سندھ میں 4.1 ملین بچیوں کو یہ ویکسین لگانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اسکول اور کمیونٹی کی بچیاں ویکسینیشن کا حصہ بنیں گی۔ انہوںنے کہا کہ بچیاں مستقبل کی مائیں ہیں، ان کی صحت ہماری ترجیح ہے۔

ڈبلیو ایچ او ، یونیسف اور ضلعی ٹیموں کا ویکسین مہم میں کلیدی کردار ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ ایک بھی بچی ویکسین سے محروم نہ رہے۔والدین بچیوں کو سروائیکل کینسر سے بچانے کے لیے ہمارا ساتھ دیں۔اس موقع پر وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ نے کہا کہ ہمیں اپنی ماں، بہنوں اور بیٹیوں کو محفوظ بنانا ہے۔ہمیں خواتین کی صحت اور سماجی مسائل کی طرف ہر حوالے سے سنجیدہ ہونا پڑے گا۔

ایچ پی وی ایکسین کے حوالے سے صوبائی سطح پر تمام نجی اور سرکاری اسکولز کو ہدایات جاری کردی ہیں۔کسی بھی سرکاری یا نجی اسکول کی طرف سے تعاون نہ کرنے کی صورت کارروائی ہوگی۔انہوںنے کہا کہ اس بات کی زیادہ خوشی ہو رہی ہے کہ اس نیک کام کا آغاز ایک سرکاری اسکول کے کیا گیا ہے۔ اس موقع پر سماجی رہنما شہزاد رائے نے کہا کہ پاکستان میں ویکسینیشن سے متعلق کئی ابہام اور غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں، جیسا کہ پولیو کے معاملے میں دیکھا گیا۔

ایچ پی وی ویکسین کو کورونا ویکسین سے مشابہت دینا درست نہیں، یہ ویکسین بچیوں کے لیے نہایت ضروری ہے اور معاشرتی بہتری کے لیے اہم قدم ہے۔پروجیکٹ ڈائریکٹر ای پی آئی سندھ راج کمار نے کہا کہ یہ کینسر سے بچا کی پہلی ویکسین ہے اور عالمی پارٹنرز کی فنڈنگ اور تعاون سے اس مہم کو وسعت دی جارہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ مہم اختتام نہیں بلکہ شروعات ہے۔