صدر کی شنگھائی الیکٹرک کے چیئرمین وو لی سے ملاقات ، تھر میں کوئلہ گیسیفیکیشن پلانٹ کے قیام کیلئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط

پیر 15 ستمبر 2025 22:32

صدر کی شنگھائی الیکٹرک کے چیئرمین وو لی سے ملاقات ، تھر میں کوئلہ گیسیفیکیشن ..
شنگھائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2025ء)صدر مملکت آصف علی زرداری نے شنگھائی الیکٹرک کے چیئرمین وو لی سے پیر کو یہاں ملاقات کی اور بعد ازاں شنگھائی میں کمپنی کی سہولیات کا دورہ کیا، خاتون اول بی بی آصفہ بھٹو زرداری، چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا بھی ان کے ہمراہ تھے۔

ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق شنگھائی الیکٹرک کے چیئرمین نے پاکستان میں کمپنی کے منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی جس میں تھر کے کوئلے، ایٹمی توانائی اور کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس شامل ہیں۔ صدر مملکت نے پاکستان کی توانائی ضروریات پوری کرنے میں شنگھائی الیکٹرک کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ شنگھائی الیکٹرک نے روزگار کے مواقع اور سماجی و معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

(جاری ہے)

صدر نے شنگھائی الیکٹرک کو پاکستان کے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نظام میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ اگر کوئی زیر التواء مسائل ہوئے تو انہیں دوستانہ اور باہمی تعاون کے جذبے کے تحت حل کیا جائے گا۔ شنگھائی الیکٹرک کے سی ای او نے پاکستان میں اپنے ملازمین کے لیے فراہم کردہ سکیورٹی انتظامات پر حکومت کا شکریہ ادا کیا۔

صدر مملکت نے مزید یقین دلایا کہ پاکستانی حکومت چینی کارکنوں کے لیے محفوظ اور سازگار ماحول یقینی بنانے کے لیے حفاظتی اقدامات کو مزید مضبوط کرے گی۔ صدر مملکت کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ شنگھائی الیکٹرک 1902ء میں قائم ہوئی اور وہ توانائی اور صنعتی شعبے میں عالمی مقام رکھتی ہے۔ اس موقع پر تھر میں کوئلہ گیسیفیکیشن پلانٹ کے قیام کیلئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط بھی ہوئے۔

یہ تھر کوئلے پر مبنی پہلا کوئلہ گیسیفیکیشن اور فرٹیلائزر منصوبہ ہوگا جو توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ زرعی شعبے کو بھی سہارا دے گا۔ ایم ایف ٹی سی کول گیسیفیکیشن کے سی ای او شاہد تواوالا اور سینو سندھ ریسورسز/شنگھائی الیکٹرک کے سی ای او لِن جیگن نے یادداشت پر دستخط کئے۔ اس موقع پر خاتون اول بی بی آصفہ بھٹو زرداری اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی صدر مملکت کے ہمراہ تھے۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا، وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ سندھ شرجیل میمن اور وزیر منصوبہ بندی و توانائی سندھ سید ناصر شاہ کے علاوہ چین اور پاکستان کے سفراء بھی اس موقع پر موجود تھے۔