پاکستان میں ہر سال تقریباً 5 ہزار خواتین سروائیکل کینسر کا شکار ہوتی ہیں، ایچ پی وی ویکسینیشن پروگرام کے خلاف سوشل میڈیا پر کسی قسم کے منفی پروپیگنڈے کا حصہ نہ بنیں ، گائناکالوجسٹ ڈاکٹر عروج یاسر خان

منگل 16 ستمبر 2025 16:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 ستمبر2025ء) وفاقی ترقیاتی ادارہ (سی ڈی اے ) کے ہسپتال میں تعینات گائنا کالوجسٹ ڈاکٹر عروج یاسر خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہر سال تقریباً 5,000 خواتین سروائیکل کینسر کا شکار ہوتی ہیں جن میں سے تقریباً 3000 خواتین سروائیکل کینسر کے باعث موت کا شکار ہو جاتی ہیں، سروائیکل کینسر پاکستان میں بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے اور خواتین میں پایا جانے والا دوسرا بڑا کینسر ہے، حکومت پاکستان کی جانب سے 15 ستمبر سے 27 ستمبر تک نیشنل سروائیکل کینسر مہم کے دوران 9 تا 14 سال کی عمر کی تقریباً 1 کروڑ 50 لاکھ بچیوں کو ایک خوراک پر مشتمل ویکسین دی جائے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سروائیکل کینسر سے بچاؤ کے لئے جاری مہم کے حوالے سے ’’اے پی پی ‘‘سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے یہ ویکسین 9 سے 14 سال تک کی بچیوں کو مفت مہیا کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ سروائیکل کینسر سے بچائو کےلئے یہ سنگل ڈوز ویکسین ہے جو چین سے درآمد کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس عمر میں قوت مدافعت زیادہ ہوتی ہے جس کے باعث یہ ڈوز 9 سے 14 سال تک کی بچیوں کو دی جا رہی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 15 سال سے زیادہ عمر کی بچیوں اور خواتین کےلئے کمرشل ویکسینز موجود ہیں جو دوسرے ممالک سے منگوائی جاتی ہیں اور ان کی دو یا تین ڈوزز لگتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو یہ ویکسین 9 سے 14 سال کی عمر میں نہیں لگی اور وہ ویکسین خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتیں تو وہ معمول کا چیک اپ کر ا کر اپنے آپ کو اس موذی مرض سے محفوظ رکھ سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بہت سے اسلامی ممالک سعودی عرب، ملائیشیا، یو اے ای، بنگلہ دیش میں یہ ویکسین لگائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہری سوشل میڈیا پر جاری کسی قسم کے منفی پروپیگنڈے کا حصہ نہ بنیں اور اپنی بچیوں کو سروائیکل کینسر سے محفوظ رکھنے کےلئے یہ ویکسین لگوا کر ذمہ دار والدین اور ذمہ دار شہری ہونے کا حق ادا کریں۔انہوں نے کہا کہ اس بڑھتے ہوئے مسئلے سے نمٹنے کے لیے حکومتِ پاکستان نے گاوی (Gavi) اور عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے 15 ستمبر 2025 سے پائلٹ ایچ پی وی ویکسینیشن پروگرام شروع کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس مرحلے میں پنجاب، سندھ، آزاد جموں و کشمیر اور اسلام آباد میں 9 تا 14 سال کی عمر کی تقریباً 1 کروڑ 50 لاکھ بچیوں کو ایک خوراک پر مشتمل ویکسین دی جائے گی۔2026 سے یہ ویکسین باقاعدہ توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات (EPI) میں شامل ہو جائے گی جس کے بعد اس کا دائرہ پورے ملک تک پھیلایا جائے گا اور تقریباً 1 کروڑ 78 لاکھ بچیوں کو ویکسین فراہم کی جائے گی۔

ڈاکٹر عروج یاسر خان نے کہا کہ یہ اقدام پاکستان کی آئندہ نسلوں کی صحت کے تحفظ میں ایک تاریخی سنگِ میل ہے لیکن اس کی کامیابی عوامی شعور پر منحصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے گائناکالوجسٹس، پیڈیاٹریشنز، نرسز، کمیونٹی ہیلتھ ورکرز اور اساتذہ کو آگے بڑھ کر کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ معاشرے میں آگاہی پھیلائی جا سکے اور غلط فہمیوں کا خاتمہ کیا جا سکے۔