Live Updates

آئی ایم ایف سے 7 ارب ڈالر کی اگلی قسط کیلئے پاکستان کی کوششیںتیز ، زیادہ تر شرائط پر عملدرآمد مکمل

بدھ 17 ستمبر 2025 23:12

آئی ایم ایف سے 7 ارب ڈالر کی اگلی قسط کیلئے پاکستان کی کوششیںتیز ، زیادہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 ستمبر2025ء) پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے 7 ارب ڈالر کے قرض کی اگلی قسط کے حصول کے لیے کوششیں تیز کر دی ہیں، جبکہ پیش کردہ 51 شرائط میں سے بیشتر پر عملدرآمد مکمل کر لیا گیا ہے، تاہم بعض اہم نکات پر پیش رفت تاخیر کا شکار ہے۔ دستیاب دستاویزات کے مطابق ششماہی بنیاد پر گیس ٹیرف ایڈجسٹمنٹ، نئی ٹیکس چھوٹ نہ دینے، اور بجٹ سے ہٹ کر اخراجات کی پارلیمانی منظوری جیسی شرائط پوری کر لی گئی ہیں۔

بجٹ 2025-26 بھی آئی ایم ایف کی ہدایات کے مطابق منظور کیا گیا۔ وفاق اور صوبوں کے درمیان مالیاتی نظم و ضبط (فزسکل پیکٹ) سے متعلق شرائط پر عمل ہوا، جبکہ خصوصی اقتصادی زونز پر مراعات ختم کرنے کا عمل بھی 2035 کی ڈیڈلائن کے تحت جاری ہے۔

(جاری ہے)

دستاویز کے مطابق ڈسکوز اور جینکوز کی نجکاری سے متعلق پالیسی اقدامات پر کام جاری ہے، اور حکومتی اداروں میں سرکاری مداخلت کم کرنے کی کوششوں میں بھی جزوی پیش رفت ہوئی ہے۔

زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی کے لیے قانون سازی میں تاخیر ہوئی، جبکہ پی ایس ڈی پی منصوبوں کے لیے مؤثر پبلک انویسٹمنٹ مینجمنٹ پر بھی مکمل عمل نہ ہو سکا۔ اسلام آباد، لاہور، اور کراچی میں کمپلائنس رسک مینجمنٹ سسٹم نافذ کیا جا چکا ہے۔ مہنگائی سے منسلک غیر مشروط کیش ٹرانسفرز اور انٹربینک و اوپن مارکیٹ ریٹ میں فرق کم کرنے جیسے اقدامات پر مکمل عملدرآمد کیا گیا ہے۔

تاہم گورننس اور کرپشن سے متعلق اسیسمنٹ رپورٹ کی اشاعت اور اس سے متعلق ایکشن پلان کی شرط تاحال پوری نہیں ہو سکی۔ مزید برآں، حکومت نے آئی ایم ایف کی پالیسی کے برخلاف چینی کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ دی، جس پر مالیاتی ادارے کی منظوری لی گئی۔ صوبائی حکومتیں 1.2 ٹریلین روپے کیش سرپلس کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہیں، جبکہ ایف بی آر بھی گزشتہ مالی سال میں 12.3 ٹریلین روپے کے ہدف کے مقابلے میں صرف 11.74 ٹریلین روپے ٹیکس جمع کر سکا۔

تاجر دوست اسکیم کے تحت 50 ارب روپے کا اضافی ٹیکس ہدف بھی پورا نہ ہو سکا، اور 10 حکومتی اداروں کے قانونی اصلاحات کا ہدف تاحال مکمل نہیں ہوا۔ آئی ایم ایف نے اصلاحاتی اقدامات کی ڈیڈلائن پہلے جولائی اور پھر اگست 2025 مقرر کی تھی، لیکن کچھ اہم نکات پر عملدرآمد نہ ہونے سے اگلی قسط کے اجرائ میں تاخیر کا خدشہ برقرار ہے۔
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات