Live Updates

حکومت تمام ای ٹیکسیاں رکشہ ڈرائیوروں کو دے ‘ عوامی رکشہ یونین کا مطالبہ

بدھ 17 ستمبر 2025 19:56

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2025ء)عوامی رکشہ یونین کے مرکزی چیئرمین مجید غوری نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت تمام ای ٹیکسیاں رکشہ ڈرائیوروں کو دے تاکہ وہ حکومتی پالیسی کے مطابق حلال روزی کما سکیں اور ٹریفک کے ناجائز چالانوں سے بچ سکیں،آٹا چینی سمیت تمام اشیائے خوردونوش کی قیمتیں کنٹرول کی جائیں، ٹریفک وارڈنز کو ریونیو اکٹھا کرنے کی بجائے ٹریفک کنٹرول پر لگایا جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ ٹارگٹ پورا کرنے کے لیے افسران کی جانب سے ڈالے جانے والے دباؤ نے وارڈنز کو بد مزاج اور بد اخلاق بنا دیا ہے، ٹارگٹ کو پورا کرنے کے لیے بھاری بھرکم جائز اور ناجائز چالان کیے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ناجائز چالان یا من مرضی کا جرمانہ کرنے پر آواز اٹھانے والوں کو گالیاں دی جاتی ہیں، تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور ان پر جھوٹے مقدمات درج کر کے تھانوں میں بند کروا دیا جاتا ہے۔

رکشہ ڈرائیوروں کے اس معاشی قتل اور مہنگائی کے خلاف عوامی رکشہ یونین اپنی تحریک جاری رکھے گی۔حکومت نے ٹو سٹوک رکشہ بند کیا ہم نہ چاہتے ہوئے بھی سی این جی رکشہ پر آگئے ۔حکومت ہم سے سی این جی رکشہ واپس لے کرالیکٹرک رکشے دے دے یا سی این جی رکشوں کو تنگ کرنابند کردے ان کے ناجائز چالان نہ کئے جائیں،ٹریفک وارڈنز ان کو ہراساں اور ان کی تذلیل نہ کریں۔

مجید غوری نے کہا کہ ایک طرف مہنگائی نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے اور دوسری طرف مافیا نے خود ساختہ مہنگائی کا طوفان برپا کر رکھا ہے۔ چند دنوں میں آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت 1400 روپے سے بڑھ کر 2400 روپے ہو گئی ہے، چینی 120 روپے فی کلو سے 210 روپے تک جا پہنچی ہے، جبکہ 20 سے 30 روپے میں ملنے والا ٹماٹر اب 300 روپے کی حد کراس کر چکا ہے۔ گوشت، دالیں، دودھ اور دہی بھی من مانے نرخوں پر فروخت ہو رہے ہیں۔

انہوں نے پرائس کنٹرول مجسٹریٹوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ افسران اے سی والے کمروں میں بیٹھ کر صرف ''سب اچھا'' کی رپورٹیں بھیج رہے ہیں جبکہ مارکیٹوں میں عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جا رہا ہے۔ عوام کو کسی قسم کا ریلیف نہیں دیا جا رہا۔مجید غوری نے کہا کہ حکومت اور انتظامیہ اگر سنجیدہ ہیں تو فوری طور پر پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو متحرک کریں، ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں کے خلاف کڑی کارروائی کریں اور مہنگائی مافیا کو لگام دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان ذاتی طور پر اس معاملے کی نگرانی کریں تاکہ عوام کو حقیقی ریلیف مل سکے اور اشیائے ضروریہ عام آدمی کی پہنچ میں آ سکیں۔
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات