گوادرکے ماہی گیروں شہریوں وعوام کے بنیادی مسائل کے حل کیلئے ہرفورم پرآوازاٹھاونگا، مولانا ہدایت الرحمن

بدھ 17 ستمبر 2025 20:55

wکوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 ستمبر2025ء) امیرجماعت اسلامی بلوچستان ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے کہا کہ گوادرکے ماہی گیروں شہریوں وعوام کے بنیادی مسائل کے حل کیلئے ہرفورم پرآوازاٹھاونگا۔ اسلام آباد کے حکمرانوں کی عدم توجہی کرپشن وکمیشن مافیاز،یہاں کے عوام وحقیقی عوامی نمائندوں کونظراندازکرنے کی وجہ سے بلوچستان مسائلستان اورنوگوایریابن گیاہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوادر میں مختلف تقاریب وفود سے ملاقات کے دوران گفتگو میں کیااس موقع پر حق دوگوادراورجماعت اسلامی کے ذمہ داران وکارکنان بھی موجودتھے مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ نے کہا کہ حکومت ماہی گیروں کو درپیش سنگین مسائل کا نوٹس لے اور ان کے حل کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔

(جاری ہے)

طویل عرصے سے درپیش ان مسائل کی وجہ سے مقامی ماہی گیروں کا روزگار اور ان کی زندگی دا پر لگی ہوئی ہے۔

سب سے بڑا مسئلہ غیر قانونی ٹرالنگ ہیجو نہ صرف مچھلیوں کے ذخائر کو تیزی سے ختم کر رہی ہے بلکہ سمندری ماحول کو بھی تباہ کر رہی ہے۔ سندھ اور دیگر علاقوں سے آنے والے بڑے اور جدید ٹرالر ممنوعہ جالوں کا استعمال کرتے ہوئے ساحل کے قریبی علاقوں میں بھی شکار کرتے ہیں جس سے مقامی ماہی گیروں کے لیے کچھ نہیں بچتااس غیر قانونی سرگرمی کو روکنے کے لیے کام کریں گے۔

گوادر بندرگاہ اور ترقیاتی منصوبوں میں سب سے زیادہ ترجیح مقا۔ی آبادی کودی جائے۔ ترقیاتی منصوبوں میں مقامی ماہی گیروں کے مفادات کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔سیکیورٹی خدشات اور دیگر وجوہات کی بنا پر ماہی گیروں پر سمندر میں جانے کے لیے پابندیاں عائد کی گئی ہیں جس کی وجہ سے انہیں کئی گھنٹوں تک انتظار کرنا پڑتا ہے اور ان کی مچھلیاں خراب ہو جاتی ہیں۔

سیکورٹی کے نام پرماہی گیروں کو تنگ نہ کیاجائیگوادر میں پانی اور بجلی کا بحران بھی ماہی گیروں کو متاثر کر رہا ہے، کیونکہ پانی کی قلت کی وجہ سے زندگی گزارنا مشکل ہو گیا ہے اور بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے ان کے کام متاثر ہوتے ہیں۔حکومت کی جانب سے ماضی میں ماہی گیروں کے مسائل حل کرنے کے لیے کئی وعدے اور اعلانات کیے گئے ہیں، لیکن ان پر عمل درآمد نہ ہونے کے برابر ہے۔

غیر قانونی ٹرالنگ کو فوری طور پر روکا جائے۔ترقیاتی منصوبوں میں ماہی گیروں کے روزگار کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔ماہی گیروں کی آمد و رفت پر عائد غیر ضروری پابندیاں ختم کی جائیں۔گوادر میں پانی اور بجلی کے بحران کو فوری طور پر حل کیا جائے۔ماہی گیر اپنی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں اور وہ اپنے حقوق کے لیے ہر ممکن جدوجہد جاری رکھیں گی