سندھ ہائیکورٹ ،شہر کے مرکزی شاہراہوں پر چنگچی رکشوں پر پابندی کے خلاف دو الگ الگ درخواستوں پرکمشنر کراچی سے تازہ تحریری رپورٹ طلب

جمعرات 18 ستمبر 2025 17:48

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2025ء)سندھ ہائیکورٹ نے شہر کے مرکزی شاہراہوں پر چنگچی رکشوں پر پابندی کے خلاف دو الگ الگ درخواستوں پرکمشنر کراچی سے تازہ تحریری رپورٹ طلب کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ بتایا جائے کیا شہر میں چنگچی رکشوں پر پابندی برقرار ہی ۔جمعرات کو سندھ ہائیکورٹ میں شہر کے مرکزی شاہراہوں پر چنگچی رکشوں پر پابندی کے خلاف دو الگ الگ درخواستوں کی سماعت ہوئی۔

سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ سندھ حکومت نے کچھ شاہراہوں پر پابندی لگائی گئی تھی ہر جگہ پابندی نہیں ہے۔ نوٹیفکیشن کی مدت پوری ہونے کے بعد ختم ہوچکا ہے، نیا جاری نہیں ہوا۔ درخواستگزار کے وکیل صلاح الدین گنڈا پور ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ غریب لوگوں کے روزگار کا مسئلہ حکومت سنجیدہ نہیں ہے، عدالت حکم دے۔

(جاری ہے)

آصف ابراہیم میمن ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ سرکاری وکیل عدالت سے غلط بیانی کررہے ہیں۔

کمشنر کراچی نے نیا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا 11 سڑکوں سے بڑھا کر 20 سڑکوں پر پابندی لگادی گئی ہے۔ نیا نوٹیفکیشن 15 اکتوبر تک لاگو ہوگا۔ جسٹس عدنان اقبال چوہدری نے ریمارکس دیئے کہ ہم کمشنر کراچی سے نئے نوٹیفکیشن کے بارے میں پوچھ لیتے ہیں۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ سندھ حکومت نے کمشنر کراچی کے ذریعے ابتدائی طور پر 11 روٹس پر چنگچی رکشوں پر پابندی عائد کی۔

بعد ازاں نوٹیفکیشن میں ترمیم کرکے 20 روٹس کو بند کردیا گیا۔پابندی عائد کرنے سے قبل متاثرہ فریق سے مشاورت نہیں کی گئی۔ شہر بھر میں 60 ہزار چنگچی رکشے چلتے ہیں۔ پابندی سے چنگچی رکشہ چلانے والے غریب شہری متاثر ہورہے ہیں۔ قوانین میں ترمیم کے بعد پابندی کا اختیار کمشنر کراچی کے بجائے بلدیاتی نمائندوں کا ہے۔ عدالت نے کمشنر کراچی سے تازہ تحریری رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے ہدایت کی کہ بتایا جائے کیا شہر میں چنگچی رکشوں پر پابندی برقرار ہی