Live Updates

پاکستان کو متعدد معاشی، سماجی اور سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے،میاں زاہد حسین

جمعرات 18 ستمبر 2025 17:48

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2025ء)پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم اور آل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر، نیشنل بزنس گروپ پاکستان اور فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی)کی پالیسی ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین اور سابق صوبائی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی سندھ میاں زاہد حسین نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ ان گہرے خطرات کو حل کرے جو پاکستان کی حالیہ مالیاتی کامیابیوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

میاں زاہد حسین نے پاکستان کے موجودہ معاشی منظرنامے میں ایک واضح تضاد کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طرف، حکومت نے مالیاتی نظم و نسق میں قابلِ تحسین کامیابیاں حاصل کی ہیں، جن میں قابل ادائیگی قرضوں کی جلد ادائیگی اور مالیاتی خسارے میں کمی شامل ہے اس پیشرفت سے بین الاقوامی شراکت داروں، خاص طور پر آئی ایم ایف کے ساتھ ملک کی اقتصادی پوزیشن مضبوط ہوئی ہے، تاہم اس پیش رفت پر حالیہ تباہ کن مون سون سیلابوں کے نقصانات گہرے سائے ڈال رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اس موسمیاتی بحران نے زراعت کے شعبے کو بری طرح مفلوج کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں کھڑی فصلیں تباہ ہوئیں، خوراک کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور صارفین کا اعتماد تیزی سے کم ہوا ہے۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ حکومت نے بین الاقوامی قرض دہندگان کو اپنی معاشی کارکردگی سے متاثر کیا ہے جس سے اس کی کریڈٹ ریٹنگ بھی بہتر ہوئی ہے، مگر مہنگائی اور بے روزگاری سے لاکھوں لوگ معاشی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حاصل کردہ معاشی استحکام انتہائی نازک ہے اور ابھی بھی بڑے پیمانے پر بنیادی اصلاحات کی ضرورت ہے۔میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ جیو پولیٹیکل کشیدگی اور بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردانہ حملے ملک میں سرمایہ کاری کے ماحول پر منفی اثر ڈال رہے ہیں جس کے تدارک کے لیے حکومت کو عالمی برادری کو متوجہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لیے قومی ایجنڈا تشکیل دے، سرمایہ کاری میں تیزی لائے اور بین الاقوامی اعتماد کے لیے سیلاب سے متعلق امدادی فنڈز کا شفاف آڈٹ کرائے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات