خیبرمیڈیکل یونیورسٹی نے اپنے طلبا کو غیر ملکی زبانیں سکھانے کے پروگرام کا آغاز کردیا

جمعرات 18 ستمبر 2025 18:00

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2025ء) خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو)پشاور میں نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز (نمل)کے تعاون سے غیر ملکی زبانوں کے پروگرامز میں داخل طلبہ کے لیے اورینٹیشن تقریب کا انعقاد کیا گیا ۔کے ایم یو پشاور تر جمان کے مطابق پروگرام میں بڑی تعداد میں اساتذہ اور طلبہ نے شرکت کی۔ ان پروگرامز کا مقصد مستقبل کے طبی عملے کو لسانی رکاوٹوں سے نجات دلا کر مریضوں سے مؤثر رابطہ قائم کرنے کے قابل بنانا ہے۔

واضح رہے کہ کے ایم یو نے طبی علوم کے مختلف شعبوں مثلاً میڈیکل، نرسنگ،فزیو تھراپی،فارمیسی اور الائیڈ ہیلتھ سائنسز کے طلباکو اپنی تعلیم کی تکمیل پر بیرون ملک ملازمت کے بہتر مواقع کی فراہمی میں آسانی پیدا کرنے کی غرض سے نمل یونویرسٹی کے ساتھ اشتراک عمل کے ذریعے ابتدائی طور پر تین زبانوں جرمن،عربی اور انگریزی سکھانے کا آغاز کیا ہے۔

(جاری ہے)

اس پروگرام کے تحت جرمن زبان میں 57، انگلش میں 25 اور عربی زبان میں 17 طلبہ نے پہلے بیچ میں داخلہ لیا ہے۔پہلے بیچ کی تقریب رونمائی گزشتہ روز یونیورسٹی کے ڈاکٹر حفیظ اللہ آڈیٹوریم میں منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاالحق تھے جبکہ نمل کے ریجنل ڈائریکٹر بریگیڈیئر(ر) ڈاکٹر سیف الرحمن ملک نے تقریب میں بطور اعزازی مہمان شرکت کی۔

وائس چانسلر کے ایم یو پروفیسر ڈاکٹر ضیاالحق نے اپنے خطاب میں کہا کہ دنیا تیزی سے بدل رہی ہے اور زبانوں پر عبور وقت کی اہم ضرورت ہے۔ آج کے دور میں اضافی زبانوں کا علم نہ صرف بہتر ابلاغ کے لیے ناگزیر ہے بلکہ ملازمت کے مواقع بڑھانے اور سی وی کو مزید مؤثر بنانے میں بھی کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں عربی زبان بنیادی تقاضا ہے جبکہ دیگر زبانوں میں مہارت بین الاقوامی سطح پر بہتر روزگار اور پیشہ ورانہ ترقی کے مواقع فراہم کرے گی۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ پروگرام نہ صرف انفرادی سطح پر طلبہ اور پیشہ ور افراد کے لیے فائدہ مند ہوں گے بلکہ قومی صحت کے نظام کو بھی مزید مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نمل یونیورسٹی کے ریجنل ڈائریکٹر بریگیڈیئر (ر) سیف الرحمن ملک نے کہا کہ زبان صرف ابلاغ کا ذریعہ نہیں ہے بلکہ شخصیت نکھارنے اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بہتر بنانے کا مؤثر ذریعہ بھی ہے۔ زبان سیکھنا ایک فن ہے جو مشق سے مزید نکھرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام ہمارے طبی عملے کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا کریں گے اور وہ دنیا بھر میں پاکستان کے سفیر کا کردار ادا کریں گے۔