نصاب تعلیم سے قبائلی برادری کی تاریخ مٹانے پر راجستھان کی بی جے پی حکومت پر کڑی تنقید

جمعہ 19 ستمبر 2025 00:10

جےپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 ستمبر2025ء) بھارتی ریاست راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے نصاب تعلیم سے قبائلی برادریوں کی بھرپور میراث اورتاریخ کو مٹانے پر ہندوتوا بھارتیہ جنتا پارٹی کی ریاستی حکومت پر کڑی تنقید کی ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اشوک گہلوت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک بیان میں نصاب تعلیم سے قبائلی برادری کی میراث اور خدمات سے متعلق '' مان گڑھ دھام''کے باب کوہذف کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے قبائلی شناخت اور تاریخ کو نظر انداز کررہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ چوتھی جماعت کی کتاب سے قبائلی مزاحمت کے تاریخی مقام، مانگڑھ دھام کے باب کو ہٹانا تاریخی واقعات کو نظر انداز کرنے کی دانستہ کوشش ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ برسر اقتدار آنے کے بعد بی جے پی نے بھارت کی قبائلی برادریوں کی خدمات کوتاریخ سے مٹانے کی کوششیں کر رہی ہے۔ اشوک گہلوت نے کہا کہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔اس سے قبل بھی بی جے پی نے نصاب تعلیم سے کالی بائی سے متعلق باب کو ہٹایاتھا،جو ایک نوجوان قبائلی لڑکی سے متعلق تھا، جس نے حصول تعلیم کے لیے اپنی جان دی تھی۔سابق وزیر اعلیٰ نے بی جے پی سے قبائلی برادریوں سے معافی مانگنے اور نصاب تعلیم میں دوبارہ مانگڑھ دھام، کالی بائی اور دیگر قبائلی شخصیات سے متعلق ابواب فوری طور پرشامل کرنے کا مطالبہ کیا۔