حریت اور کشمیر کا ایک اور چراغ گل ہوگیا جس کی کمی کبھی پوری نہیں ہو سکے گی،محترمہ سمعیہ ساجد

مرحوم کی وفات سے تحریکِ آزادی کو ایک ناقابلِ تلافی نقصان پہنچا ہے اور ان کا خلا آسانی سے پر نہیں ہو پائے گا

جمعہ 19 ستمبر 2025 13:27

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2025ء) مرکزی چیئرپرسن مسلم کانفرنس خواتین ونگ و چیئرپرسن کشمیر ویمن الرٹ فورم(کواف) محترمہ سمعیہ ساجد نی مسلم کانفرنس مقبوضہ کشمیر کے صدر ،سابق چیئرمین حریت رہنما پروفیسر عبد الغنی بھٹ کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہا ر کرتے ہوئے کہا ہے کہ حریت اور کشمیر کا ایک اور چراغ گل ہوگیا ہے۔

پروفیسر عبدالغنی بھٹ ایک عظیم مفکر، دانشور اور تحریک آزادی کشمیر کے جرات مند رہنما تھے جنہوں نے اپنی پوری زندگی حقِ خودارادیت، نظریہ الحاقِ پاکستان اور کشمیری عوام کی آزادی کی جدوجہد کے لیے وقف کر رکھی تھی۔ ان کی سیاسی بصیرت، بلند حوصلگی اور نظریاتی وابستگی کشمیری عوام کے لیے ہمیشہ مشعلِ راہ رہیں گی۔وہ مجاہد اول سردار عبدالقیوم خان کے قریبی ساتھی اور ہم سفر رہے اور اپنی پوری زندگی کو تحریکِ آزادی کے لیے وقف رکھا۔

(جاری ہے)

مرحوم کا سب سے بڑا کارنامہ یہ تھا کہ انہوں نے 80 کی دہائی میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلم کانفرنس کا دوبارہ احیاء کیا اور نئی نسل کو تحریک سے جوڑنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ ان کی وفات سے تحریکِ آزادی کشمیر ایک ایسے رہنما سے محروم ہو گئی ہے جس کی کمی کبھی پوری نہیں ہوسکے گی۔انہوں نے محروم نے حریت کانفرنس کے قیام کے لیے گراں قدر خدمات سر انجام دی ہیں۔

اپنی پوری زندگی نظریہ الحاق پاکستان کے لیے لازوال جدوجہد اور قربانیوں کے نام کیئے رکھی۔ ان کی بلند سوچ، سیاسی بصیرت اور جرات مندانہ موقف کشمیری عوام کے لیے مشعلِ راہ رہے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ مرحوم کی وفات سے تحریکِ آزادی کو ایک ناقابلِ تلافی نقصان پہنچا ہے اور ان کا خلا آسانی سے پر نہیں ہو پائے گا۔ کشمیری عوام کو ان کے نقشِ قدم پر چل کر بھارتی جبر و استبداد کا مقابلہ جاری رکھنا ہوگا ۔ سمعیہ ساجد نے پروفیسر عبد الغنی بھٹ کو تحریکِ آزادی کشمیر کے لیئے لازوال جدو جہد پر شاندار خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ پروفیسر عبد الغنی بھٹ کو جنتِ الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ان کے لواحقین، تلامذہ و ساتھیوں کو صبرِ جمیل عطا کرے۔