Live Updates

بار صدر سے جھڑپ؛ ایمان مزاری ان کے شوہر و دیگر وکلاء پر مقدمہ درج‘ دہشتگردی کی دفعات شامل

وکلاء کے ایک گروہ جس میں ایمان مزاری اور زینب جنجوعہ بھی شامل تھیں، انہوں نے مجھ پر جسمانی حملہ کیا، مجھے گھسیٹا اور غدار قرار دیا، یہ لوگ مسلح تھے؛ ایف آئی آر کا متن

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 20 ستمبر 2025 11:37

بار صدر سے جھڑپ؛ ایمان مزاری ان کے شوہر و دیگر وکلاء پر مقدمہ درج‘ دہشتگردی ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 ستمبر2025ء ) اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر کے ساتھ مبینہ جھڑپ کے بعد حکومت مخالف مؤقف رکھنے والی انسانی حقوق کی کارکن ایڈووکیٹ ایمان مزاری، ان کے شوہر اور پاکستان تحریک انصاف سے وابستہ متعدد وکلاء کے خلاف دہشت گردی کے قوانین کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایمان مزاری، ہادی علی چٹھہ، زینب جنجوعہ، نعیم پنجوتھا، فتح اللہ بَرکی اور دیگر کے خلاف پاکستان پینل کوڈ اور انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ وکلاء کے ایک گروپ نے صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار پر حملہ کیا، انہیں ہراساں کیا اور ریاستی اداروں کے خلاف نعرے لگائے۔

واجد گیلانی نے الزام عائد کیا ہے کہ وکلاء کے ایک گروہ جس میں ایمان مزاری اور زینب جنجوعہ بھی شامل تھیں، انہوں نے مجھ پر جسمانی حملہ کیا، مجھے گھسیٹا اور غدار قرار دیا، یہ لوگ مسلح تھے اور انہوں نے دباؤ ڈالا کہ عمران خان کے خلاف مقدمات درج کرنے کی مخالفت کے ان کے مطالبے کی حمایت کروں جس سے میں نے انکار کیا کیوں کہ ہمارا کوئی ذاتی یا سیاسی ایجنڈا نہیں، ہم نہ کسی جماعت کے ساتھ ہیں نہ کسی جج کے ساتھ، ہمارا کردار وکلا کی خدمت کرنا ہے۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ وکلا نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو عدالتی کام سے معطل کرنے کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے میں مظاہرہ کیا تھا، مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے اور عدلیہ کی آزادی کے حق میں نعرے لگائے، اسلام آباد بار کونسل کے رکن علیم عباسی، سابق صدر آئی ایچ سی بی اے ریاست علی اور ایڈووکیٹ ایمان مزاری و دیگر نمایاں وکلاء مظاہرے میں شامل تھے، تاہم مظاہرے کے بعد کشیدگی اس وقت بڑھی جب مظاہرین کا اسلام آباد ہائیکورٹ بار کے صدر واجد گیلانی سے سامنا ہوا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات