مقبوضہ جموں و کشمیر میں مزاحمت میں شدت،تازہ حملے میں ایک بھارتی فوجی ہلاک، تین زخمی

بھارت دس لاکھ فوجیوں کی تعیناتی کے باوجود کشمیری عوام کی تحریک آزادی کو دبانے میں ناکام رہا

اتوار 21 ستمبر 2025 14:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 ستمبر2025ء)غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی تسلط کے خلاف مزاحمت میں شدت آگئی ہے اورتازہ کارروائی میںبھارتی فوج اور کشمیری مزاحمت کاروں کے درمیان جھڑپ میں ایک بھارتی فوجی ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والا اہلکار لانس حوالدار بلدیو چند تھا۔

رپورٹس کے مطابق حالیہ ہفتوں میں کشمیریوں کی مزاحمت میں تیزی آئی ہے۔ اگست میں کلگام کے علاقے میں ہونے والی جھڑپ کے دوران بھی تین بھارتی فوجی مارے گئے اور 14شدید زخمی ہوئے تھے۔ اس سے قبل پونچھ، بانڈی پورہ، کپواڑہ، اوڑی اور کشتواڑ میں بھی ایسے ہی واقعات پیش آ چکے ہیں۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 22اپریل2025کو پہلگام واقعے کے بعد اب تک کم از کم 11بھارتی فوجی ہلاک اور 30سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری طرف قابض افواج کی کارروائیوں میں درجنوں کشمیری شہید یا زخمی ہوچکے ہیں۔ بھارتی فوجیوں نے پہلگام واقعے کی آڑ میں وادی کشمیر میں محاصرے اورتلاشی کی کارروائیاںتیز کر دی ہیں جس کے دوران 3200کشمیریوں کو گرفتار، 40گھروں کو مسمار اور 44نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا گیا ہے جبکہ زمینوں اوررہائشی مکانوں سمیت 80جائیدادیں ضبط کی گئیں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ بڑھتا ہوا عوامی احتجاج اور مسلح مزاحمت اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت دس لاکھ فوجیوں کی تعیناتی کے باوجود کشمیری عوام کی تحریک آزادی کو دبانے میں ناکام رہاہے۔