Live Updates

بڈگام میں غیر قانونی کان کنی کے خلاف کسانوں کا احتجاج

منگل 23 ستمبر 2025 13:12

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2025ء)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بڈگام کے علاقے چاڈورہ کے تقریبا دس دیہات کے کسانوں نے دودھ گنگا ندی سے نکلنے والے آبپاشی تین چینلوں کی تباہی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیااور خبردار کیاکہ اگر آئندہ سال مارچ سے قبل آبی کھالوں کو بحال نہ کیا گیا تو ہزار وں کنال سے زرخیز زرعی اراضی کو سیراب کرنے کیلئے پانی دستیاب نہ ہو گا۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق دودھ گنگا ندی کے قریب احتجاج کرنے والے کسانوں نے میڈیا کو بتایا کہ حالیہ سیلاب کے دوران کرالپور کل، مسر کل اور دویان کل نامی تین نالے دریا کے کنارے غیر قانونی کان کنی کے باعث بڑے پیمانے پر کٹائو کی وجہ سے بہہ گئے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر حکام نے نالوں بحالی کے لیے فوری اقدامات نہ کیے تووہ اپنے احتجاج میں شدت لانے پر مجبور ہوں گے ۔

(جاری ہے)

ایک کسان عبدالرشید شیخ نے بتایاکہ نیشنل گرین ٹربیونل کے احکامات کے باوجود علاقے میں ریت اور چٹان کی غیر قانونی کان کنی گزشتہ پانچ چھ سال سے جاری ہے ۔کسانوں نے کہا کہ اگر بوائی کے آئندہ سیزن سے قبل نہروں کو بحال نہ کیاگیا تو6ہزارکنال سے زائد اراضی بالواسطہ طور پر متاثر ہوگی اور مقامی کاشت کاروں کو بھاری نقصانات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات