سرینگر جموں ہائی وے کی بندش مقبوضہ کشمیرکی معیشت کو مفلوج کرنے کی ایک دانستہ ساز ش ہے، طارق حمید قرہ

منگل 23 ستمبر 2025 13:12

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2025ء)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کانگریس کے صدر طارق حمید قرہ نے سرینگر جموں شاہراہ کے مسلسل بندش پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ سیب کی فصل کے موسم میں ہائی وے کی بندش مقبوضہ کشمیرکی معیشت کو مفلوج کرنے کی ایک گہری ساز ش ہے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ضلع بارہمولہ کے علاقے اوڑی میں پارٹی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے طارق حمید قرہ نے کہا کہ سیب کی فصل کے موسم کے دوران ہائی وے کی بندش وادی کشمیر کی معیشت کو مفلوج کرنے کی ایک دانستہ سازش ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے واضح کیاکہ سیب کی فصل کو مقبوضہ کشمیر کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے اور سیب بھارت اور بیرون ملک بھجوانے کا واحد ذریعہ سرینگر جموں ہائی وے ہے ۔ کانگریس لیڈر نے جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی فوری بحالی کامطالبہ کیا اور مودی حکومت کی طرف سے اس کی منسوخی کوغیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے منشور میں جموںو کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کا وعدہ کیا تھا اور جب تک کشمیری عوام کوانکے حقوق نہیں مل جاتے ہم حکومت کا حصہ نہیں بنیں گے۔طارق قرہ نے مزید کہا کہ کانگریس کشمیری عوام کے حقوق پر ہرگزکوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی ۔