بھارت :راجستھان میں ہندو انتہاپسندوں نے ایک مسلمان شخص کو بے رحمی سے قتل کر دیا

منگل 23 ستمبر 2025 20:50

جے پور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 ستمبر2025ء) بھارت میں بی جے پی کے زیر اقتدار ریاست راجستھان کے علاقے بھیلواڑہ میں فرقہ وارانہ تشدد کے ایک اور ہولناک واقعے میں نام نہاد گائو رکھشکوں (گائے کے محافظوں )نے ایک 32سالہ مسلمان نوجوان کو گائے کی سمگلنگ کاجھوٹا الزام لگاکر بے رحمی سے قتل کردیا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مقتول کی شناخت شیرو سوسادیہ کے نام سے ہوئی جو مدھیہ پردیش میں ضلع منڈسور کے علاقے ملتان پورہ کا رہائشی ہے۔

شیرو اور اسکا ساتھی محسن ڈول لیمبیابھیلواڑہ کی مویشی منڈی سے ایک بیل خرید کر واپس گھرواپس جا رہے تھے۔شیرو کے کزن منظور پیملا کی طرف سے درج کرائی گئی ایف آئی آر کے مطابق ایک گاڑی ان کے پک اپ ٹرک کا پیچھا کرنے لگی۔انہوں نے کہاکہ گاڑی نے انہیں اوورٹیک کیا اور ان کا راستہ روک دیا، موٹر سائیکلوں پر سوارکئی ہندوانتہاپسندبھی اس حملے میں شامل ہو گئے۔

(جاری ہے)

حملہ آوروں نے شیرو اور محسن کو گاڑی سے باہر گھسیٹااور گائے کے ذبیحہ کا الزام لگاکرانہیں بے رحمی سے پیٹنا شروع کر دیا۔ دونوں نے ہندو انتہا پسندوں کو بتانے کی کوشش کی کہ بیل کو قانونی طریقے سے خریدا گیا ہے لیکن انہوں نے ان کی بات نہیں سنی۔ محسن فرار ہونے اور چھپنے میں کامیاب ہو گیا، شیرو پر شدید حملہ کیا گیا۔ شیروتین دن تک جے پور کے ایس ایم ایس ہسپتال میں میں داخل رہنے کے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔

شیرو نے اپنے پیچھے ایک بیوہ اور دو چھوٹے بچے چھوڑے ہیں۔پولیس شکایت میں کئی افراد کو نامزد کیا گیا ہے جن میں دیوا گرجر، کنال مالپورہ، پردیپ راج پروہت اور نتیش سینی شامل ہیں۔ اس افسوسناک واقعے نے ایک بار پھر گائے کے تحفظ کے نام پر ہجومی تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کے بارے میں سنگین تشویش پیدا کردی ہے جس سے بی جے پی کی حکمرانی والی ریاستوں میں اقلیتوں کے تحفظ کے حوالے سے تشویش بڑھ گئی ہے۔