جب تک افغانستان میں حالات ٹھیک نہیں ہونگے، خطے میں پائیدار امن کا قیام ممکن نہیں

مسئلے کے مستقل حل کیلئے مذاکرات اور جرگوں کا راستہ اپنانے کی ضرورت ہے، کے پی حکومت معاشی ترقی اور ضم اضلاع میں روزگار فراہمی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، وزیراعلی علی امین گنڈاپور

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 24 ستمبر 2025 19:43

جب تک افغانستان میں حالات ٹھیک نہیں ہونگے، خطے میں پائیدار امن کا قیام ..
پشاور (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 24 ستمبر 2025ء ) وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ جب تک افغانستان میں حالات ٹھیک نہیں ہونگے، خطے میں پائیدار امن کا قیام ممکن نہیں، مسئلے کے مستقل حل کیلئے مذاکرات اور جرگوں کا راستہ اپنانے کی ضرورت ہے۔ میڈیا کے مطابق وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سے پاکستان میں تعینات برٹش ہائی کمشنر جین میرئیٹ نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور اور خطے میں امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

صوبے میں برطانوی حکومت کے تعاون سے جاری عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر گفتگو کی گئی۔ سماجی شعبوں میں صوبائی حکومت اور برطانوی اداروں کی شراکت داری اور تعاون کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا۔

(جاری ہے)

برطانوی ہائی کمشنر کا سیڈ اور ایس این جی پروگرامز کے بعد صوبے میں ایک نیا پروگرام شروع کرنے کا عندیہ دیا گیا۔ وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبائی حکومت برطانوی حکومت کے ذیلی اداروں خصوصا سیڈ اور ایس این جی پروگرام کی معاونت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، سیڈ اور ایس این جی پروگرامز نے صوبائی حکومت کے محکموں کی استعداد کو بڑھانے میں اہم کردار اد کیا ہے، اس کردار کے لئے سیڈ اور ایس این جی کی ٹیمز اور برطانوی حکومت کا مشکور ہوں، صوبائی حکومت سیڈ اور ایس این جی پروگراموں کے تسلسل کو جاری رکھنے کی خواہاں ہے، صوبائی حکومت کو کلائمیٹ چینج کے چیلنجز درپیش ہیں، ہم کلائمیٹ چینج کے اثرات سے نمٹنے کے لئے خطیر سرمایہ کاری کر رہے ہیں، حالیہ سیلابوں سے تباہ شدہ انفراسٹرکچرز کی بحالی کا عمل جاری ہے۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبائی حکومت معاشی ترقی خصوصا ضم اضلاع میں روزگار کے مواقع کی فراہمی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، ہم ترقیاتی وسائل کے بہتر استعمال کے لئے ترقیاتی منصوبوں کی موثر پلاننگ اور شفافیت کے لئے سرکاری امور کی ڈیجیٹائزیشن پر کام کر رہی ہے، صوبائی حکومت کو ان شعبوں میں بین الاقوامی شراکت دار اداروں کے تعاون کی ضرورت ہے، صوبے کو امن وامان کے مسائل کا سامنا ہے. جب تک افغانستان میں حالات ٹھیک نہیں ہونگے، خطے میں پائیدار امن کا قیام ممکن نہیں، اس مسئلے کے مستقل حل کے لئے مذاکرات اور جرگوں کا راستہ اپنانے کی ضرورت ہے، خیبر پختونخوا نے کئی عشروں تک اپنے افعان بہن بھائیوں کی مہمان نوازی کی ہے، ہم افغان مہاجرین کی باعزت انداز میں واپسی چاہتے ہیں، صوبائی حکومت وطن واپس جانے والے افعان مہاجرین کو ہر ممکن سہولیات فراہم کر رہی ہے۔