Live Updates

شکیل احمد میر کاشاہد خان آفریدی کے ہمراہ وژن پاکستان 2030منصوبے کا اعلان

قومی کاز کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے شاہد آفریدی وژن پاکستان کے برانڈ ایمبسیڈر ہونگے ، ملکر اس کی کامیابی کیلئے اقدامات اٹھائیں گے، چیئرمین میر گروپ

جمعرات 25 ستمبر 2025 01:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2025ء)میر گروپ کے چیئرمین شکیل احمد میر نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی کے ہمراہ وژن پاکستان 2030منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی کاز کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے شاہد آفریدی وژن پاکستان کے برانڈ ایمبسیڈر ہونگے ، ملکر اس کی کامیابی کیلئے اقدامات اٹھائیں گے۔

اس بات کا اعلان چیئرمین میر گروپ شکیل احمد میر نیپاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی کے ہمراہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میںوڑن پاکستان منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے کیا،منصوبے کے تحت میر گرو پ کا سیلا ب متاثرہ نوجوانوں ، طلبا و طالبات کوڈیجیٹل مہارتوں کے ذریعے خود کفیل بنایا جائیگا ، شاہد خان آفریدی نے منصوبے کو قوم کی امید قرار دیدیا،شاہد خان آفریدی نے کہا کہ میر گروپ کا وڑن پاکستان 2030منصوبہ قوم کیلئے بڑی امیدہے،ذاتی طور پر اس وڑن کو سپورٹ کرتا ہوں، منصوبے کے تحت نوجوانوں کوٹیکنالوجی اور تعلیم فراہمی ،سیاحت کو عالمی معیار پر لانے اور کاروباری مواقع پیدا کرنے جیسے اقدامات ہمارے مستقبل کو محفوظ بنائیں گے، حکومت، پرائیویٹ سیکٹر اور عوام سب مل جائیں تو پاکستان چند سالوں میں ترقی کی نئی منزلیں حاصل کر سکتا ہے،اس موقع پرچیئرمین میر گروپ شکیل احمد میرکاوژن پاکستان 2030منصوبے کے بارے میں بتاتے ہوئے کہنا تھا کہ حالیہ سیلاب کے دوران بے گھر ہونے والے لاکھوں خاندانوںکے دکھ میں برابر شریک اور سیلاب متاثرین کے ساتھ کھڑیہیں ، یقین دلاتے ہیں کہ یہ وقت صرف ہمدردی کا نہیں بلکہ عملی اقدامات کا ہے۔

(جاری ہے)

یہ وقت صرف ہمدردی کا نہیں بلکہ عملی اقدامات کا ہے،پاکستان کے مستقبل کی تعمیر کے لیے ایک بڑا وژن لیکر آئے ہیں،وڑن پاکستان 2030کے تحت ہم پہلے مرحلے میںفوری طور پر سیلاب متاثر ہ علاقوں کے نوجوانوںکو خود کفیل بنانے کیلئے ڈیجیٹل مہارتوں سے روشناس کرائیں گے ،منصوبے کو کامیابی سے ہمکنار کرکے وطن عزیز کو ایک نئی سمت کی جانب گامزن کریں گے۔

مشکل وقت میں ہم سب کو ایک دوسرے کا سہارا بننا ہے۔سیلاب زدہ خاندان اس وقت ہماری سب سے بڑی ذمہ داری ہیں، پاکستان کی سب سے بڑی طاقت ہمارانوجوان طبقہ ہے، ہماری 65 فیصد آبادی 30 سال سے کم عمر ہے۔ یہ ایک بہت بڑی قوت ہے ، بدقسمتی سے انہی نوجوانوں میں لاکھوں بے روزگار ہیں، تعلیم حاصل کرنے کے بعد بھی روزگار کے مواقع محدود ہیں،یہ صورتحال نہ صرف نوجوانوں کو مایوس کر رہی بلکہ ملکی ترقی کے لیے بھی ایک بڑا چیلنج ہے ،اصل ترقی اس وقت ممکن جب ہم اپنے نوجوانوں کو صرف ملازمت کے پیچھے بھاگنے کے بجائے انہیں اپنے پاں پر کھڑا ہونے کے مواقع دیں، انہیں ہنر سکھائیں، ڈیجیٹل اسکلز دیں اور ایسا ماحول فراہم کریں جہاں وہ خود کاروبار کر سکیں،روزگار تخلیق کریں اور دنیا کی مارکیٹ میں مقابلہ کر سکیں۔

اسی سوچ کے ساتھ میر گروپ نے وژن پاکستان 2030متعارف کروایا ہے، جو نوجوانوں کو تعلیم، ہنر اور مواقع فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کو ایک نئی سمت دے سکے،ہمارا وژن تین بڑے ستونوں پر مبنی ہے جس کے تحت نوجوانوں کو بااختیار بنانا،پائیدار ٹورزم اور ہائوسنگ (Onyx Project)اورمقامی کاروباروں کو فروغ دینا شامل ہے۔نوجوانوں کو با اختیار بنانے کیلئے ہم ایک فری آن لائن پلیٹ فارم شروع کر رہے ہیں، جس کے ذریعے نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی، خاص طور پر آفیشل انٹیلی جنس اور ڈیجیٹل اسکلزمیں تربیت دی جائے گی۔

انہوںنے کہاکہ ہمارا ہدف ہے 2030 تک 1 کروڑ نوجوانوںکو جدید مہارتوں کی تربیت دی جائے۔پہلا فیز 2025 تک شروع ہوگا، جس میں 10 لاکھ طلبہ آن لائن رجسٹر ہوں گے جس میں ہم سیلاب متاثرین کو ترجیح دیں گے، اس کے بعد بڑے شہروں میں کو ورکنگ اسپیسزقائم کی جائیں گی تاکہ نوجوان عملی تربیت اور نیٹ ورکنگ کے مواقع حاصل کریں۔پاکستان کی سیاحت دنیا کے بہترین قدرتی وسائل رکھتی ہے مگر انفراسٹرکچر کی کمی کے باعث اس سے فائدہ نہیں اٹھایا جا سکا۔

ہم سیاحت کے فروغ کیلئے پہلے فیز میں 21 سروسڈ اپارٹمنٹ ٹاورز شمالی علاقہ جات اور دیگر سیاحتی مقامات پر تعمیر کریں گی ، ملک بھر کے ہر ضلع میں بجٹ فرینڈلی اور سسٹین ایبل ہاوسنگ فراہم کی جائے گی، آخری مرحلے میں سماٹ سٹیزکی تعمیر ہوگی تاکہ پاکستان جدید شہروں کی فہرست میں شامل ہو، مقامی کاروباروں کو فروغ دینے کیلئے انویسٹمنٹ اور اشتراک کی ضرورت ہے،پہلے فیز میں آن لائن پلیٹ فارم قائم کرکے مقامی بزنسز اور انویسٹرز آپس میں جوڑیں گے،دوسرے فیز میں ملک کے بڑے شہروں اور اضلاع میں فزیکل بزنس ہبزقائم کیے جائیں گے۔اس منصوبے کی ویلیو اربوں ڈالرز ہے اور یہ پاکستان کو انٹرنیشنل مارکیٹ میں نئی پہچان دلائے گا۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات