اسرائیل کے شام میں جاری اقدامات سے نئے بحرانوں کا خدشہ ہے، صدر احمد الشرع

جمعرات 25 ستمبر 2025 08:30

اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 ستمبر2025ء) شام کے صدر احمد الشرع نے اقوام متحدہ کے منبر سے خبردار کیا ہے کہ ان کے ملک پر اسرائیل کے حملے نئے بحرانوں کو جنم دینے کے خطرے کا باعث بن رہے ہیں۔العربیہ کے مطابق الشرع نے کئی دہائیوں میں کسی شامی صدر کی طرف سے جنرل اسمبلی میں کی گئی پہلی تقریر میں کہا کہ اسرائیلی پالیسیاں عبوری مرحلے کا فائدہ اٹھانے کی کوشش میں شام اور اس کے عوام کی حمایت میں بین الاقوامی موقف کے خلاف کام کر رہی ہیں۔

اس سے خطے کو نئے تنازعات کے ایسے بھنور میں ڈالنے کا خطرہ ہے جس کے متعلق کوئی نہیں جانتا کہ یہ کہاں ختم ہوگا۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ شام گولان کی پہاڑیوں میں اسرائیلی اور شامی افواج کے درمیان علیحدگی سے متعلق 1974 کے معاہدے پر عمل پیرا ہے اور اسرائیل کے ساتھ اختلافات کو حل کرنے کے لیے سفارتی ذرائع کا سہارا لے رہا ہے۔

(جاری ہے)

شامی صدر نے کہا کہ 8 دسمبر 2024 سے جب سابق حکومت کا تختہ الٹا گیا شام کے خلاف اسرائیلی دھمکیاں کم نہیں ہوئیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے دمشق میں عبوری دور کا فائدہ اٹھایا اور خطے کو نئے تنازعات کے خطرے میں ڈال دیا لیکن شام جنگ نہیں چاہتا اور موجودہ بحران کو حل کرنے کے لیے بات چیت اور سفارت کاری کا استعمال کر رہا ہے۔ایک اور تناظر میں شامی صدر احمد الشرع نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاسوں کے دوران اپنی تقریر میں شام میں خونریزی کے ذمہ دار تمام لوگوں کا محاسبہ کرنے کا عہد کیا۔

احمد الشرع نے کہا کہ شامی ریاست نے حقائق تلاش کرنے والی کمیٹیوں کی تشکیل پر کام کیا ہے اور اقوام متحدہ کو بھی تفتیش کی اجازت دی ہے۔ اس طرز عمل نے شام میں غیر معمولی شفافیت کے ساتھ اسی طرح کے نتائج حاصل کیے ہیں۔ میں بے گناہوں کے خون سے داغدار ہر شخص کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا عہد کرتا ہوں۔ دہائیوں کی منقطع صورتحال کو ختم کرنے کے ایک قدم کے دوران احمد الشرع نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنی تقریر کی جو 60 سالوں میں پہلی مرتبہ کسی شامی صدر کی تقریر تھی۔